شام میں جارحانہ اقدام سے امریکہ اور ان کے اتحادیوں کو کوئی فائدہ حاصل نہ ہوگا : جنرل باقری
1075
M.U.H
16/04/2018
تہران، 15 اپریل، ارنا – ایرانی مسلح افواج کے سربراہ نے کہا ہے کہ امریکہ اور ان کے اتحادی نہ صرف شام میں حالیہ جارحانہ حملے سے کوئی فائدہ حاصل نہیں کریں گے بلکہ یہ اقدام شامی قوم اور حکومت کو ایک دوسرے سے متحد کرے گا.
ان خیالات کا اظہار میجر جنرل 'محمد باقری' نے گزشتہ روز شامی وزیر دفاع لیفٹیننٹ جنرل' علی ایوب' کے ساتھ ایک ٹیلی فونک رابطے میں گفتگو کرتے ہوئے کہی.
انہوں نے شام پر امریکہ اور ان کے مغربی اتحاد کے میزائل حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے جارحیت کرنے والوں کے خلاف شامی قوم اور فوج کی بہادرانہ مزاحمت کی تعریف کی.
انہوں نے کہا کہ شامی علاقائی سالمیت پر امریکہ کی کھلی جارحیت سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ یہ ممالک، شام کے مختلف علاقے سمیت غوطہ میں دہشتگردوں کی ناکامی سے سخت غصے میں ہیں.
انہوں نے مزید بتایا کہ ایرانی مسلح افواج گزشتہ کی طرح دہشتگردوں کے خلاف شامی فوج اور قوم کے ساتھ شانہ بہ شانہ کھڑا ہے.
شامی وزیر دفاع نے شام میں مغربی اتحاد کے میزائل حملے کے حوالے سے کہا کہ خوش قسمتی سے شام کو اس جارحانہ کارروائی سے زیادہ نقصان نہیں ہوا ہے.
انہوں نے کہا کہ شامی فوج نے شام پر جارحیت کرنے والے ملکوں کے داغے جانے والے بیشتر میزائلوں کو ہوا میں تباہ کردیا اور اب شام کی اچھی سیاسی اور عسکری صورتحال بہت اچھی ہے.
شامی عھدیدار نے کہا کہ ان جارحانہ اقدامات، دہشتگردی کے خلاف جنگ اور ان کے خاتمے میں شامی قوم اور فوج کے پختہ ارادے پر کوئی منفی اثرات مرتب نہیں ہوں گے.
خیال رہے کہ امریکہ نے برطانیہ اور فرانس سے مل کر ہفتہ کی علی الصبح دمشق اور اس کے مضافاتی علاقے پر 110 میزائل داغے جن میں سے بیشتر شام کے اینٹی میزائل نظام نے ہوا میں تباہ کردئے.
یاد رہے کہ امریکہ نے گزشتہ ہفتہ برطانیہ اور فرانس کی مدد سے شام پر حملہ کر دیا . میزائل حملوں کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ نے شام کی جانب سے نام نہاد کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کو جواز بنایا