معیشت سے متعلق ملکی قیادت کے فیصلوں پر عمل کرنا ہوگا: ایرانی سپریم لیڈر
2895
M.U.H
18/11/2019
سپریم لیڈر نے ایران میں معیشت سے متعلق حالیہ حکومتی فیصلے بالخصوص پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے سے اٹھنے والے ردعمل کے حوالے سے فرمایا ہے کہ ملکی قیادت نے سوچ سمجھ کر فیصلہ کیا ہے لہذا اس پر عملدرآمد ناگزیر ہے۔
یہ بات حضرت آیت اللہ العظمی "سید علی خامنہ ای" نے سنیئر دینی طالب علموں کے ساتھ ایک نشست میں خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے ایران میں پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق عوامی ردعمل کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا ہے کہ یقینا بعض حلقوں میں تشویش پائی جاتی ہے اور بعض سمجھتے ہوں گے کہ اس فیصلے سے ان کا نقصان ہوگا مگر اس کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ ملک میں ہنگامہ آرائی کی جائی۔
انہوں نے مزید فرمایا کہ جلاو گھیراو، پبلک املاک کو نقصان پہنچانا یا آگ لگانا عوام کا کام نہیں بلکہ شرپسندوں اور برے لوگوں کی کارستانی ہے جو ایسے مواقع سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔
قائد اسلامی انقلاب نے فرمایا کہ ہمیں خیال رکھنا ہوگا کہ مکروہ سوچ رکھنے والے شرپسندوں کا کام عوام اور ملک کو نقصان پہنچانا ہے اور بعض اوقات کچھ نوجوان بھی جذبات میں آکر عناصر کا ساتھ دیتے ہیں جس کی وجہ سے ایسے فسادات سامنے آتے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ فسادات برپا کرنا مسائل کا حل نہیں بلکہ اس سے بدامنی پھیلتی ہے جو ملک اور معاشرے کے لئے بڑی مصیبت ہے۔
آیت اللہ خامنہ ای نے مزید فرمایا کہ گزشتہ دو دنوں میں ملک دشمن عناصر بالخصوص باہر بیٹھے ہوئے سابق دور کے شہنشاہ سے وابستہ خبیث ٹولے اور منافقین گروہ سوشل میڈیا کے ذریعے ایران میں عوام کو اکسا رہے ہیں مگر میری عرض صرف یہی ہے کہ یہ عناصر شرپسند اور منحوس ہیں لہذا جو بھی اپنے ملک سے پیار کرتا ہے اسے چاہئیے ان شرپسندوں کو مسترد کرے۔
انہوں نے ایرانی حکام پر بھی زور دیا کہ حالات پر کڑی نظر رکھیں جتنا ہوسکے عوام کے مسائل پر قابو پایا جائے اور اس بات کا خیال کیا جائے کہ پیٹرول قیمتوں کے اضافے سے دیگر اشیائے ضرورت مہنگی نہ ہوں دوسری صورت میں عوام کے لئے مسائل کھڑے ہوں گے لہذا اس کا سد باب ہونا چاہئیے۔
سپریم لیڈر نے مزید فرمایا کہ ملک کے قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی چوکس رہیں، ملکی سلامتی پر خصوصی توجہ دیں عوام بھی ہوشیار رہیں کہ ایسے فسادات اور تشدد کے واقعات کے کیا مقاصد ہیں اور ان کے پیچھے کون ہیں۔
انہوں نے فرمایا کہ ایرانی عوام ذہین اور سنجیدہ ہیں لہذا وہ جان لیں کہ حالیہ جھلاو گھیراو سے کن کو فائدہ ملے گا لہذا وہ ایسے تمام اقدامات سے دور رہیں۔