تہران: ایران کے ساتھ امریکہ کی دشمنی کی جڑیں بہت گہری ہیں اور زمانہ گزرنے کے ساتھ ساتھ بتدریج اس دشمنی کی پرتیں کھلتی جا رہی ہیں- ایران کے عوام 13 آبان یعنی 4 نومبر کو عالمی استکبار سے مقابلے کے قومی دن کی مناسبت سے ہر سال سامراج کے خلاف اپنے اتحاد و یکجہتی اور قومی اقتدار کا مظاہرہ کرتے ہیں اورریلیاں نکال کراستکبار مخالف نعرے لگاتے ہیں۔
گذشتہ ساٹھ برسوں سے جاری مداخلت اور دشمنی سے پتہ چلتا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے سلسلے میں امریکہ کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے اورامریکہ اگر اسلامی جمہوری نظام کو ختم کرنے کی طاقت رکھتا تو اس میں ایک لمحہ بھی دیر نہ کرتا-
امریکہ مسلسل ایرانو فوبیا پھیلانے، ایران کو خطرہ ظاہر کرنے اور تنہا کرنے کی کوشش کر رہا ہے – بنا برایں سامراج کے خلاف جنگ ختم نہیں ہوئی ہے اور ملت ایران ، امریکہ کو بدستور ناقابل اعتماد سمجھتی ہے-
قابل ذکر ہے کہ تیرہ آبان انیس سو اناسی کو انقلابی طلباء نے، ایران کے اسلامی انقلاب کے خلاف امریکہ کی مختلف سازشوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے تہران میں امریکہ کے سفارت خانے ( جاسوسی کے اڈے) پرقبضہ کرلیا تھا۔
چار نومبر کے دن عالمی سامراج کے خلاف ہونے والے ملک گیر مظاہرے اسلامی جمہوریہ ایران کے عظیم بانی حضرت امام خمینی رح کے بتائے ہوئے راستے پر گامزن رہنے اور رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی پیروی کی علامت ہیں۔