شہید نصراللہ اور شہید سنوار کی مجاہدتوں نے علاقے کی تقدیر کو بدل کر رکھ دیا: رہبر انقلاب اسلامی
188
M.U.H
23/10/2024
تہران: رہبر انقلاب اسلامی ایران نے فرمایا ہے کہ غزہ اور لبنان کی جنگ میں صیہونی حکومت کو شکست تو ہوئی لیکن اس سے بڑی شکست مغربی ثقافت، تمدن اور سیاستداں کو لاحق ہوئی ہے۔
ایران کے صوبہ فارس کے شہیدوں کے یادگار پروگرام کی ايگزیکٹیو کمیٹی کے ارکان سے ملاقات میں رہبر انقلاب اسلامی علاقے میں پیش آنے والے واقعات اور استقامتی محاذ کی مزاحمت اور مجاہدت کو علاقے اور تاریخ کی تقدیر میں تبدیلی کا باعث قرار دیا۔
آپ نے فرمایا کہ صیہونی حکومت کو 50 ہزار انسانوں کے قتل عام کے باوجود، استقامتی محاذ کو ختم کرنے میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اس سے بڑی شکست مغربی دنیا کے سیاستدانوں، مغربی ثفاقت اور تمدن کی ہوئی ہے۔
آپ نے فرمایا کہ استقامتی محاذ اور شرپسند محاذ کے مقابلے میں کامیابی یقینا استقامت کے قدم چومے گی۔
آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ اگر شہید سنوار جیسے لوگ نہ ہوتے جو آخری سانس تک لڑے یا شہید سید حسن نصراللہ جیسی عظیم شخصیات نہ ہوتیں جنہوں نے جہاد، عقل، شجاعت اور ایثار کو ملا کر میدان میں اتار دیا، تو علاقے کی تقدیر کسی اور طرح لکھی جاتی۔
آپ نے فرمایا کہ صیہونی یہ سمجھ رہے تھے کہ بآسانی استقامتی گروہوں کو ختم کردیں گے لینک آج 50 ہزار بے دفاع عام شہریوں کے قتل عام، استقامتی محاذ کے کئی برجستہ رہنماؤں کی شہادت اور امریکی حمایتوں اور بھاری اخراجات کے باوجود، استقامتی محاذ اور حماس، جہاد اسلامی، حزب اللہ اور دیگر مزاحمتی گروہوں کے جوان، اسی عزم و طاقت کے ساتھ جنگ کر رہے ہیں جو اس سے پہلے رکھتے تھے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ یہ سب امریکیوں کے لیے روسیاہی، ان سے نفرت اور صیہونی حکومت کے لئے ایک بڑی شکست کا باعث بنی۔
آپ نے فرمایا کہ دو ٹن کے بموں اور دیگر ہتھیاروں سے 10 ہزار سے زیادہ معصوم و بے گناہ بچوں کا قتل عام کیا گیا اور اس پر مغربی سیاستدانوں کے ماتھوں شکن تک نہ آئی۔ رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ یہ حقیقتیں مغرب کے جھوٹے سیاستدانوں اور انسانی حقوق کے دعوے داروں کے لئے باعث رسوائی ہے جس سے مغربی تمدن کی بے اعتباری پوری دنیا کے سامنے آگئی جو ان کے لیے بہت بڑی شکست ہے۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اس موقع پر صیوہنی حکومت کے حامی محاذ کو، شرپسند محاذ قرار دیا اور فرمایا کہ اس شرپسند محاذ کے مدمقابل استقامتی محاذ ہے اور خدا کی مدد سے کامیابی استقامتی محاذ کی ہے۔