لبنان کی اعلی سیاسی اور مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے سنیئر رہنما نے اسلامی انقلاب کی 39ویں سالگرہ کے موقع پر کہا ہے کہ حزب اللہ کو یہ شرف حاصل ہے کہ وہ اسلامی انقلاب کے ثمرات سے ابھرنے والی انقلابی تنظیم ہے۔
ان خیالات کا اظہار حزب اللہ کی ایگزیکٹو کونسل کے چیئرمین 'سید ہاشم صفی الدین' نے ارنا نیوز ایجنسی کے نمائندے کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ایسا کوئی ملک دنیا میں اسلامی جمہوریہ ایران جیسا نہیں جہاں اسے عوام کی بھرپور حمایت ہے. اسلامی انقلاب مشکلات اور سازشوں کے باوجود آج اپنے مقاصد پورا کرنے میں کامیاب ہے۔
انہوں نے بتایا کہ آج خطے میں ایران کی موجودگی صرف دیکھنے میں نہیں بلکہ انقلاب کے طاقتور نظریے سے اسلامی جمہوریہ ایران کی پوزیشن ہر جگہ مضبوط ہوئی ہے۔
حزب اللہ کے سنیئر رہنما نے کہا کہ ان کی تنظیم کے ایران سے تعلقات مضبوط ہیں تاہم ایران ہرگز حزب اللہ یا لبنانی کے معاملات میں مداخلت نہیں کرتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج خطے میں ایک نئی سازش جنم لے رہی ہے جس کے تحت دشمن عناصر خطے میں ناجائز صہیونی ریاست کو اصل خطرہ قرار دینے کے بجائے ایران کو نام نہاد خطرہ دیکھانے کی کوششیں کررہے ہیں۔
شام میں حزب اللہ فورسز کی موجودگی کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ شام میں اپنے مقاصد پورے ہونے کے بعد وہاں سے نکلیں گے۔
حزب اللہ کے خلاف امریکہ کی جانب سے حالیہ پابندیوں کا ذکر کرتے ہوئے ہاشم صفی الدین نے بتایا کہ یقینا ان پابندیوں سے بعض مشکلات پیدا ہوں گی مگر حزب اللہ نے ان سے نمٹنے کے لئے موثر لائحہ عمل تیار کر رکھا ہے۔
مسئلہ فلسطین پر اسلامی جمہوریہ ایران کے موثر مؤقف اور لازوال حمایت کو سراہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم فلسطین کے حق میں کسی بھی مؤقف کا خیرمقدم کرتے ہیں مگر سوال ہے کہ کونسا عربی یا اسلامی ملک ایسا ہے جس نے ایران کی طرح فلسطین پر مضبوط مؤقف اپنایا ہو۔
حزب اللہ کے رہنما نے بتایا کہ خطے میں شیعہ سنی کا کوئی اختلاف نہیں بلکہ علمائے اہل سنت اور خطے کی اکثر اقوام ایران کو مثبت نگاہ سے دیکھتے ہیں. تاہم بعض عرب حکمران فتنے کو ہوا دے رہے ہیں اور وہ عرب اور فارس کو آمنے سامنے رکھ کر سازشیں کرنے پر اتر آئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب فلسطین کے مسئلے پیٹ پیچھے خنجر گھونپ رہا ہے اور وہ مسئلہ فلسطین کا بہانہ بنا کر اپنے مفادات کو حاصل کرنا چاہتا ہے۔
انہوں نے ایران کی جانب سے حزب اللہ کے معاملات میں مداخلت کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ ایک لبنانی جماعت ہے جو اپنے فیصلے اور اقدامات میں خودمختار ہے۔