رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے شہید اور جانبازعلماء کی کانگریس منانے والے اہلکاروں سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا: انقلابی ہونا ، دشمن کی سازشوں کو پہچاننا اور ان کا مقابلہ کرنا اس دور میں علماء کی اہم ذمہ داری ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے راہ خدا ، جہاد اور شہادت کے میدان میں علماء کی وسیع پیمانے پر موجودگی اور قربانیوں کو بہت ہی اہم مسئلہ قراردیتے ہوئے فرمایا: علماء تاریخ کے کچھ دور میں ظالموں اور استبدادی طاقتوں کا مقابلہ کرنے سے دور رہے اس وجہ سے انھیں نقصان اٹھانا پڑا ۔ لیکن جب بھی علماء نے استبدادی اور ظالم طاقتوں کامقابلہ کیا اور اسلام و ایران کا مقابلہ کرنے کے لئے سینہ سپر ہوئے تو اللہ تعالی نے انھیں کامیابی اور فتح سے سرافراز کیا اور اس کی واضح مثال انقلاب اسلامی کی کامیابی اور حضرت امام خمینی (رہ) کی تحریک اسلامی ہے۔
رہبر معظم نے فرمایا: اگر علماء ، شاہ ایران کا مقابلہ نہ کرتے اور میدان میں وارد نہ ہوتے تو انقلاب کبھی کامیاب نہیں ہوسکتا تھا اور کسی بھی سیاسی جماعت اور پارٹی میں شاہ کی ظالم حکومت کا تختہ الٹنے کی ہمت نہیں تھی ۔ عوام کی میدان میں موجودگی اور علماء کی عوام کے ساتھ ہمراہی اور قربانی کی بدولت انقلاب اسلامی کو اللہ تعالی نے کامیابی سے ہمکنار کیا رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: آج انقلابی ہونے کے ساتھ ، دشمن کی پہچان اور اس کی سازشوں کا مقابلہ کرنا علماء کی اہم ذمہ داری ہے۔