منشیات کی روک تھام جہادی عمل ہے: آیت اللہ مکارم شیرازی
1401
M.U.H
13/11/2018
نامور ایرانی مذہبی ہنما آیت اللہ 'مکارم شیرازی' نے کہا ہے کہ معاشرے میں منشیات کی روک تھام ایک جہادی عمل ہے کیونکہ اس کی مدد سے ملکی سرمایے کو نقصان سے بچایا جاسکتا ہے۔
یہ بات آیت اللہ ناصر مکارم شیرازی نے ایران کے مذہبی شہر 'قم' میں ایران کے ادارہ انسداد منشیات کے سیکریٹری جنرل بریگیڈیئر جنرل 'اسکندر مومنی' کے ساتھ ایک ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے مزید کہا کہ نوجوان نسل ملک کا اہم سرمایہ ہے مگر بدقسمتی سے وہ منشیات کی زد میں ہے لہذا منشیات کی روک تھام کے لئے جہادی اقدامات اٹھانے کی اشد ضرورت ہے۔
آیت اللہ مکارم شیرازی کا کہنا تھا کہ منشیات کی تیاری اور اس کی فراہمی موت کی تجارت ہے اور آج بعض جابر حکمران بشمول ناجائز صہیونی ریاست کی خواہش ہے کہ وہ قوموں کو منشیات کی لعنت میں ڈال دیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جتنا نوجوان نسل منشیات کی قریب ہوگی اتنا ہی ملک میں دشمنوں کے اثر و رسوخ کے لئے راہ ہموارہ ہوجائے گی لہذا ہم سب کو اس لعنت کے خاتمے کے لئے کردار ادا کرنا ہوگا۔
ایران کے مذہبی رہنما نے منیشات کی روک تھام کے سلسلے میں ثقافتی پروگرام اور میڈیا پر خصوصی مہم چلانے پر بھی زور دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ثقافتی سرگرمیوں کے ذریعے عوام میں یہ شعور لانا ہوگا کہ منشیات تباہ کن ہیں اور اس سے سنگین خطرات سامنے آئیں گے۔
ایران کے ادارہ انسداد منشیات کے سربراہ نے دورہ قم کے موقع پر آیت اللہ صافی گلپایگانی اور آیت اللہ علوی گرگانی کے ساتھ بھی الگ الگ ملاقاتیں کیں۔
ان نشستوں میں ایرانی مذہبی رہنماوں نے منشیات کی روک تھام کے عمل کو تیز کرنے پر زور دیا اور کہا کہ منشیات کے خلاف جنگ انسانیت کی بقا کے لئے ناگزیر ہے۔