اگر سعودی عرب نے اسرائیل پر بمباری کی تو ہم سعودی اہداف کو نشانہ نہیں بنائیں گے: الحوثی
2797
M.U.H
16/05/2021
یمن نےغاصب اسرائیل پر حملے کی صورت میں سعودی عرب کے خلاف جوابی کارروائی روک دیئے جانے کی پیشکش کی ہے
یمن کی اعلی سیاسی کونسل نے سعودی عرب کو یمن کے نہتے شہریوں کی بجائے صیہونی حکومت پر بمباری کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے رکن محمدعلی الحوثی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سعودی عرب یمن پر جارحیت اور بمباری بند کرے اور یہ کام صیہونی حکومت کے خلاف انجام دے کہ جو فلسطین پر بمباری کررہی ہے۔
محمد علی الحوثی نے ملت فلسطین کے خلاف صیہونی حکومت کی جارحیت اور سعودی عرب کے سکوت پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ریاض کو چاہیے کہ یمن کی بجائے غاصب اسرائیلی ریاست کو اپنی بمباری کا نشانہ بنائے۔
محمد علی الحوثی کا کہنا تھا کہ اگر سعودی عرب ایسا کرتا ہے تو ہم سعودی عرب کے خلاف اپنے جوابی حملے بند کردیں گے۔
واضح رہے کہ حالیہ صیہونی جارحیت کے تعلق سے سعودی عرب کی معنی خيز خاموشی نے عرب امہ اور مسلمانوں کے اذہان میں بہت سے سوالات پیدا کردیئے ہیں۔
سعودی وزیرخارجہ نے کچھ ہی عرصہ قبل صیہونی حکومت کے ساتھ عرب اور اسلامی ملکوں کے تعلقات کی بحالی کے فوائد گںوائے تھے۔
بحرین ، متحدہ عرب امارات، مراکش اور سوڈان کے خیانت آمیز اقدامات کے بعد مغربی ایشیا کے مبصرین ریاض تل ابیب تعلقات کی بحالی کے اعلان کی توقع ظاہر کرچکے ہیں، تاہم تازہ صورتحال میں یہ معاملہ مسلم رائے عامہ کے سخت ردعمل کے پیش نظر کچھ عرصے کیلئے کٹھائی میں پڑتا دکھائی دے رہا ہے۔