تہران - اسلامی جمہوریہ ایران کے ١٢ویں صدر ڈاکٹر 'حسن روحانی کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لئے ہفتہ کی صبح تک 100 ممالک کے مختلف سطوح کے وفود ایرانی دارالحکومت تہران پہنچ چکے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق، جمعہ سے ہفتہ کی صبح تک ٣٠ غیرملکی وفود تہران پہنچ گئے جن کی مجموعی تعداد اب تک ١٠٠ہوچکی ہے۔ کے روز سے اب تک مختلف ایشیائی، یورپی، افریقی اور لاطینی امریکی ریاستوں کی اعلی قیادت، سیاسی شخصیات، وزرا اور حکومتوں کے خصوصی نمائندے تہران پہنچ چکے ہیں۔
5 اگست کو تہران میں واقع ایرانی پارلیمنٹ کی ایک خصوصی تقریب میں ڈاکٹر حسن روحانی اپنے عہدے کا حلف لیں گے جس میں مختلف ممالک کے صدور، نائب صدور، نائب وزرائے اعظم، خصوصی ایلچی اور وزرا شریک ہوں گے۔ ایران کے 12ویں صدر کی تقریب حلف برداری میں ایشیا سے 25 وفود، عربی اور افریقی خطے سے 26 اور امریکی،یورپی ریاستوں سے 30 وفود شریک ہوں گے۔
ایران میں صدر سربراہ مملکت اور ملکی ایڈمنسٹریشن کے سربراہ ہیں اور آئین کے شق نمبر 113 کے مطابق، سپریم لیڈر کے بعد ملک کی سب بڑی سیاسی پوزیشن صدر کو حاصل ہے جو ملک میں قانون نفاذ کرنے کی ذمہ داری ان پر ہیں۔ ایران میں بننے والے صدر مملکت، اپنی تقریب حلف برداری میں یہ حلف اٹھائیں گے کہ ملک کے سرکاری مذہب کی پیروی کریں گے اور اسلامی جمہوریہ کے نظام اور آئین کے تحت کام کریں گے اور اس حوالے سے مادر وطن کی سرحدوں، خودمختاری اور جغرافیائی سالمیت اور قوم کے حقوق کا دفاع کریں گے۔
سربراہ مملکت سپریم لیڈر اور قوم کے سامنے اس بات کی ذمہ داری لیں گے کے مجلس (پارلیمنٹ) میں پاس ہونے والے قوانین کے نفاذ پر من و عن عمل کریں گے اور وہ اپنی کابینہ اور سب سے قریبی سیاسی عہدہ سنئیر نائب صدر کے تعاون سے ملک میں صحیح سیاسی اقدامات کے نفاذ، اداروں کی شفاف کارکردگی، تعمیری منصوبہ بندی اور ملک کے مفادات کے تحت بجٹ کی فراہمی کو یقینی بنائیں گے۔