اعلی ایرانی سفارتکار نے کہا ہے کہ آج دہشتگردوں کی جانب سے شام اور عراق میں اسلام کے نام پر جو کچھ ہورہا ہے اس کا مقصد صرف اسلام کو بدنام کرنا اور اسلامی ممالک کو غیرتہذیب یافتہ اور انسانیت کے دشمن دیکھانا ہے.
ان خیالات کا اظہار اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ پالیسی اسٹریٹیجک کونسل کے سربراہ ڈاکٹر 'کمال خرازی' نے بدھ کے روز شام کے وزیر اوقاف 'عبدالستار السید' کے ساتھ ایک ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا.
اس موقع پر شامی وزیر کے وفد میں سنیئر علمائے دین بھی موجود تھے.
ڈاکٹر خرازی نے کہا کہ تکفیری دہشتگردوں نے خطے میں اپنی شرمناک کاروائیوں سے دنیا بھر میں اسلام کی عزت کو داؤ پر لگایا ہے لہذا ہمیں ایسے غیرانسانی اقدامات کو روکنا ہوگا.
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ شام میں دہشتگردوں کے اقدامات امریکہ اور ناجائز صہیونی ریاست کی خدمت کرنا تھا اور ایسی صورتحال میں مذہبی رہنماؤں کی جانب سے دنیا کو اعتدال پسند اسلام کے متعارف کروانے کے لئے ایک باہمی اجلاس ناگزیر ہے.
انہوں نے اسلامی ثقافت میں شام کی طویل تاریخ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس ملک اپنی اعلی صلاحیتوں کے ساتھ خطے میں اسلامی ثقافت کا مرکز بن سکتا ہے.
انہوں نے بتایا کہ شامی رہنماؤں کو اسلامی تہذیب کے پھیلاؤ کے لئے بھرپور کوششیں کرنا چاہیئے.
اعلی ایرانی سفارتکار نے کہا کہ ایرانی مذہبی علماء شامی ہم منصبوں کے ساتھ باہمی تعاون کے لئے تیار ہیں اور اسلامی جمہوریہ ایران اسلامی انقلاب کی کامیابی سے اب تک اسلامی تہذیب کے پھیلاؤ کے لئے بھرپور کوشش کر رہا ہے.
انہوں نے کہا کہ تقریب مذاہب اسلامی کے سیکرٹری جنرل 'آیت اللہ تسخیری' نے اسلامی اتحاد کو بڑھانے اور اسلامی شخصیات کے درمیان باہمی تعلقات قائم کرنے کے لئے کوششیں کی ہیں.
انہوں نے شعیہ اور سنی مذہبی رہنماؤں کے درمیان باہمی اتحاد پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تکفیری دہشتگردوں نے سعودی عرب کی قیادت میں وہابی سوچ کے ساتھ اسلام کے خلاف کئی سازشیں کی لہذا ابھی صورتحال میں شیعہ اور سنی علماء کو حقیقی اسلام کو متعارف کروانے کے لئے سنجیدہ اقدامات کرنا چاہیئے