ایرانی دارالحکومت کے امام جمعہ نے ملک کے مرکزی بینک کی جانب سے تجارتی معاملات اور آرڈرز کی امریکی ڈالر میں رجسٹریشن پر پابندی کا خیرمقدم کیا ہے۔
آیت اللہ 'سید احمد خاتمی' نے آج تہران کی مصلیٰ گراؤنڈ میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ مصنوعات آرڈرز کو امریکی ڈالر میں رجسٹرڈ نہ کرنے کا فیصلہ اچھا ہے اور ہم اس کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ کے مقابلے میں اٹھ کھڑے ہونا وطن عزیز ایران کا وقار ہے اور حکام کی جانب سے اس مؤقف کی پیروی کرنا خوشائند بات ہے۔
تہران کے امام جمعہ نے قائد اسلامی انقلاب حضرت آیت اللہ خامنہ ای کے ساتھ گزشتہ روز شامی وزیر اوقاف کی ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس ملاقات میں سپریم لیڈر نے شام کو دہشتگردی کے خلاف جنگ اور مزاحمت کا مرکز قرار دیتے ہوئے صدر بشار الاسد کے کردار کو سراہا. سپریم لیڈر نے مسلمانوں کے درمیان اتحاد پر بھی زور دیا اور فرمایا کہ ہمیں امید ہے کہ جلد القدس میں نماز قائم کریں گے اور بے شک یہ دن دور نہیں۔
یمن کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے آیت اللہ خاتمی نے کہا کہ بدقسمتی سے یمن کے حالات بدتر ہوتے جارہے ہیں، ہمیں بحرین کے حالات پر بھی تشویش ہے جبکہ یہ ملک اللہ کے مخلص بندوں کی جیل میں تبدیل ہوگیا ہے مگر ہمیں امید ناانصافی کرنے والوں کے خاتمے سے بحرینی عوام کو سکھ کا چین ملے گا۔
انہوں نے میانمار میں مسلمانوں کی حالت زار پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا اقوام متحدہ اور دیگر عالمی تنظیموں سے مطالبہ ہےکہ میانمار میں مسلمانوں کے قتل عام اور ان گھروں کو مسلمار کرنے کو بند کروائیں۔