قائد اسلامی انقلاب 'آیت اللہ خامنہ ای' نے ایران کے خلاف پروپگنڈے میں ملوث بین الاقوامی محاذ کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ اس خطرناک محاذ سے نمٹنے کے لئے موثر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے اور حج ایسے اقدامات کے لئے سنہری موقع ہے۔
ان خیالات کا اظہار سپریم لیڈر حضرت آیت اللہ العظمی 'سید علی خامنہ ای' نے منگل کے روز رواں سال کے حج امور کے ایرانی عہدیداروں کے ساتھ ایک خصوصی ملاقات میں خطاب کرتے ہوئے کیا.
اس موقع پر انہوں نے فرمایا کہ حج جیسے سنہری موقع کے ذریعے سے ایران مخالف خطرناک پروپگنڈے کے محاذ سے سختی سے نمٹنا ہوگا۔
انہوں نے رواں سال کے حج میں شریک تمام عہدیداروں اور حکام کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے ایرانی حجاج کی عزت و سلامتی واپسی پر اپنی مسرت کا اظہار کرتے ہوئے مزید فرمایا کہ حاجیوں کی صحیح و سلامت واپسی ہمارے لئے عید اور جشن کی طرح ہے۔
قائد انقلاب نے فرمایا کہ وہ ایرانی حاجیوں کی سیکورٹی، وقار اور احترام پر تشویش رکھتے تھے مگر حج امور کے حکام کی رپورٹ کے مطابق بعض خلاف وزریوں کے باوجود مجموعی طور پر اس سال کا حج عزت اور احترام سے منعقد ہوگیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی نظام منفی عزائم اور پروپگنڈے کرنے والے محاذ سے نمٹنے کے لئے بھرپور صلاحیت رکھتا ہے اور حج ایک ایسا سنہری موقع ہے جہاں دنیا کی اقوام کے سامنے ایسے منفی پروپگنڈوں کو بے نقاب کیا جاسکتا ہے۔
آیت اللہ خامنہ ای نے اس سال کے حج میں ایرانی حاجیوں کی مذہبی اور ثقافتی سرگرمیوں بالخصوص دعائے کمیل کو محدود کرانے کو ایران مخالف سعودی چال قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ آج دنیائے اسلام کے ماہرین اور مفکر شخصیات اسلامی جمہوریہ ایران کی زبان سے حقیقت کی شنوائی کے خواہاں ہیں لہذا حج کے دوران سامراج قوتوں کے خلاف، مغرب کا اصل چہرہ اور اسلام دشمنوں کو نفی کرنے کے حوالے سے تشہیری اقدامات اٹھانے چاہئیں۔
انہوں نے مزید فرمایا کہ حج کے دوران سعودی حکام نہایت بے شرمی کے ساتھ ٹی وی چینلز پر ایران مخالف بیانات دیتے رہے جس سے دوسرے ممالک کے ذہن و خیال میں شبہات پیدا ہوسکتے ہیں لہذا اس شبہات کو دور کرنے کے لئے عوامی رابطے مہم کو بڑھانا اور اس حوالے موجودہ رکاوٹوں کو توڑنا چاہئے۔
اس ملاقات کے دوران ایرانی سپریم لیڈر کے خصوصی نمائندہ برائے امور حج علامہ سید علی قاضی عسکر اور ادارہ حج و زیارات کے سربراہ حمید محمدی نے رواں سال کے حج کے حوالے سے رپورٹس پیش کیں۔