اگر مؤثر نہ ہوتے تو حزب اللہ اس حد تک نشانے پر نہ ہوتا: شیخ نعیم قاسم
51
M.U.H
06/12/2025
تہران: حزب اللہ لبنان کے سیکریٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے جمعے کی شام کی اپنی تقریر میں کہا ہے کہ اگر حزب اللہ ایک مؤثر تنظیم نہ ہوتی تو اس حد تک اسے ہر طرف سے نشانہ نہ بنایا جاتا۔
شیخ نعیم قاسم نے اپنے تازہ خطاب میں کہا کہ بعض فریق استقامتی محاذ کے خلاف محاذ آرائی کرنا چاہتے ہیں اور اس کی وجہ یہ ہے کہ حزب اللہ نے حب الوطنی، وقار اور خودمختاری پر مبنی تبدیلی کا ایک سلسلہ شروع کیا ہے جس کی دنیا کی مستکبر طاقتیں سخت مخالف ہیں۔
انہوں نے زور دیکر کہا کہ حزب اللہ نے ثابت کردیا ہے کہ قومی سطح پر ایک مغناطیس کی طرح ہے جس نے دوسروں کو اپنے گرد اکٹھا کیا اور قومی استقامت پر مبنی تمام گروہوں کے اتحاد کا ڈھانچہ تیار کیا۔
شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ حزب اللہ نے ثابت کردیا ہے کہ نہ الگ تھلگ پڑا ہے نہ ہی اپنی رائے کسی پر مسلط کرتا ہے، بلکہ لبنان کی استقامتی تنظیم کی بنیاد تعاون اور تجربے سے استفادے پر ڈالی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ لبنان میں سیاسی اختلاف، فطری ہے لیکن اسے ملک کے آئين اور اصول کے مطابق منظم کرنے کی ضرورت ہے۔
شیخ نعیم قاسم نے واضح کیا کہ حزبت اللہ تمام فریقوں سے ملک کی تعمیر اور مقبوضہ علاقوں کو آزاد کرانے کا خواہاں ہے اور استقامت نے خود اپنے اقدام سے اپنے اس رویے کو ثابت کیا ہے حالانکہ بعض فریق آج بھی اسرائیل کی سازشوں کی توجیہ پیش کرتے ہیں۔
حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ اسرائیل ہمارے ہتھیار کی وجہ سے نہیں بلکہ اپنے غاصبانہ قبضے کو یقینی بنانے کے لیے لبنان پر حملے کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی اور اسرائیلی، حزب اللہ کو ختم کرکے لبنان پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں جس کی حزب اللہ ہرگز اجازت نہیں دے گا۔
شیخ نعیم قاسم نے زور دیکر کہا کہ حزب اللہ لبنان کا دفاع کرتا رہے گا اور پسپائی اور سرخم کرنے کا سوال نہیں اٹھتا۔
انہوں نے کہا کہ حزب اللہ نے ایک سیاسی پارٹی کی حیثیت سے بھی حکومت کو اعتماد میں لے چکا ہے اور ثابت کیا ہے کہ اگر ملک میں اتحاد قائم رہے گا تو اسرائیل لبنان کا کچھ بھی نہیں بگاڑ سکتا۔