عالمی برادری کے ساتھ تعمیری تعاون اور افہام و تفہیم، ایران کی اسٹریٹیجک پالیسی: خطیب نماز جمعہ تہران
2732
m.u.h
26/10/2019
تہران کی مرکزی نماز جمعہ کے خطیب نے عالمی برادری کے ساتھ تعمیری تعاون اور افہام و تفہیم کو ایران کی اسٹریٹیجک پالیسی قرار دیا ہے
تہران کی مرکزی نماز جمعہ کے خطیب حجت الاسلام والمسلمین سید محمد حسن ابوترابی فرد نے اپنے خطبوں میں کہا کہ امریکا اورصیہونی حکومت کے برخلاف عالمی برادری کے ساتھ افہام و تفہیم اور تعمیری تعاون ، اسلامی جمہوریہ ایران کی بنیادی پالیسی ہے ۔
تہران کی مرکزی نماز جمعہ کے خطیب نے کہا کہ امریکا، اور غاصب صیہونی حکومت اور ان کے حلقہ بگوش ممالک صرف طاقت کی زبان سمجھتے ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ جو ممالک امریکا اور صیہونی حکومت کی تسلط پسندی سے اپنے قومی مفادات کو محفوظ رکھنا چاہتے ہیں، انہیں بھر پور سیاسی، علمی، دفاعی اور اقتصادی قوت سے اپنے قومی مفادات کی حفاظت کرنی چاہئے ۔
سید محمد حسن ابوترابی فرد نے کہا کہ ایرانی عوام کے اسلامی انقلاب کے آغاز اور اسلامی نظام کی تشکیل کے بعد سے ہی امریکا اور صیہونی حکومت نے ایران کے خلاف جنگ افروزی کی پالیسی پر عمل کیا ہے ۔
تہران کی مرکزی نمازجمعہ کے خظیب نے کہا کہ دو جانبہ علاقائی اور عالمی تعاون، ملکوں سے روابط میں کشیدگی سے پرہیز ، ان تمام ملکوں سے جو دشمنی نہیں کرتے، تعمیری روابط کی تقویت، قومی توانائی بڑھانے کے لئے روابط سے استفادے ، اور اس خطے کو بیرونی طاقتوں کے غیر قانونی وجود سے پاک کرنا، اسلامی جمہوریہ ایران کی بنیادی پالسیوں میں شامل ہے۔انھوں نے کہا کہ دفاعی طاقت و توانائی ، اسلامی استقامتی محاذ اور ایرانی عوام کا اتحاد اسلامی جمہوریہ ایران کی جغرافیائی حدود کے خلاف جارحیت سے امریکا کو روکنے والے اہم ترین عوامل ہیں ۔