اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے عراق اور شام سے داعش کی نام خلافت کے خاتمہ پر رہبر معظم انقلاب اسلامی کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے عرب لیگ سے سوال کیا ہے کہ جب داعش دہشت گرد شامی عوام کا سر کاٹ رہے تھے تو اس وقت عرب لیگ کہاں تھی؟
صدر حسن روحانی نے عرب لیگ پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عرب لیگ کو یمن کے میزائلوں پرسخت تشویش ہے لیکن اسے سعودی عرب کی یمن پر جارحیت اور بربریت کے بارے میں کوئی فکر نہیں کیونکہ سعودی عرب نے عرب لیگ کو خرید کر اپنی جیب میں ڈآل رکھا ہے۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ اگر سعودی عرب کے لوگ عرب ہیں تو یمنی کیا ہیں؟ کیا یمنی عرب نہیں ہیں ؟ کیا عراق، شام ، لبنان اور فلسطین کے عوام عرب نہیں ہیں؟ صدر روحانی نے کہا کہ آج اس دنیا میں ہمیں اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا چاہیے ورنہ ہمیں کسی بھی وقت کوئی بھی طاقت اپنی بربریت کا نشانہ بنا سکتی ہے۔صدر حسن روحانی نے کہا کہ شام کے شہر حلب میں جب وہابی دہشت گرد تنظیم داعش شامی عوام کے سرکاٹ رہے تھے اس وقت عرب لیگ کہاں تھی؟صدر حسن روحانین ے کہا کہ عرب لیگ بھی امریکی اور اسرائیلی مفادات کے لئے تحفظ کے سلسلے میں کام کررہی ہے کیونکہ عرب ليک پر سعودی عرب کا داؤ ہے اور سعودی عرب ،ر امریکہ اور اسرائیل کی پالیسی پر گامزن ہے۔