تہران - ایرانی دفترخارجہ نے عالمی یوم القدس کی مناسبت سے اپنے ایک خصوصی بیان میں دنیا کی آزاد اور حریت پسند اقوام کو صہیونی مخالف اور فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کرنے پر زور دیا اور کہا ہے کہ ناجائز صہیونی ریاست مغربی ایشیائی خطے میں بحرانوں اور کشیدگی کی اصل ذمہ دار ہے۔
دفترخارجہ نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ عالم یوم القدس، مظلوم فلسطینی عوام بالخصوص نہتے بچے اور خواتین پر قابض صہیونوں کے انسانیت سوز جرائم اور مظالم کی نفی کرنے کا دن ہے۔
دنیا کی اقوام، مسلمان بشمول ایران کی بہادر قوم عالمی یوم القدس میں گزشتہ سال کے مقابلے میں اپنی بھرپور شرکت اور فلسطینی عوام کی حمایت کو یقینی بنائیں گے۔انہوں نے کہا کہ فلسطین کے مظلوم عوام 70 سال سے بدترین دہشت گردی کا شکار ہیں. ایران نے ہمیشہ فلسطین کے مظلوم عوام کی حمایت کی ہے اور مسلم امہ کے اتحاد کو اس مسئلے کے حل کا واحد راستہ قرار دیا ہے۔
دفترخارجہ کے بیان کے مطابق، عالمی القدس دن کے موقع پر دنیا بھر کے مسلمان دنیا والوں پر ثابت کریں گے کہ عالم اسلام فلسطینیوں پر ناجائز صیہونی ریاست اور ان کے غاصب فورسز کے مظالم کبھی بھی فراموش نہیں کریں گے اور ان سخت لمحات میں پوری امت مسلمہ مظلوم فلسطینوں کے ساتھ ہیں۔واضح رہے کہ حضرت امام خمینی (رح) نے 7 اگست 1979 میں اسلامی انقلاب کی فتح کے کچھ ہی عرصے بعد اپنے ایک تاریخی بیان میں رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو عالمی یوم القدس کے طور پر منانے کا اعلان کردیا۔
عالمی یوم القدس دنیا کے مسلمانوں کی جانب سے مظلوم فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنے کا دن ہے، یہ وہ دن ہے جس میں مسلمان، ناجائز صہیونی ریاست کے انسانیت سوز جرائم کی مذمت کرتے ہیں۔
اس دن کےموقع پر دنیا کے مختلف ممالک میں فلسطین کے حق اور مقبوضہ سرزمین کی آزادی کے لئے مظاہرے کئے جاتے ہیں۔القدس، مسلمانوں کا قبلہ اول اور دوسری مقدس مسجد، فلسطینیوں کی حقیقی سرزمین ہے جس پر صہیونیوں نے عالمی سامراجی طاقتوں کی مدد سے 1948 ناجائز قبضہ جمایا۔قابض صہیونی ریاست کے جرائم پر فلسطینی عوام کے احتجاج کو انتفاضہ کا نام دیا گیا ہے اور اس مقصد کو پانے کے لئے اب تک سینکڑوں فلسطینی شہید اور لاکھوں زخمی ہوچکے ہیں۔اس کے علاوہ اب بھی صہیونی جیلوں میں ہزاروں فلسطینی بالخصوص خواتین اور بچے اسیر ہیں جن کی صورتحال ابتر اور عالمی برادری کے لئے تشویش کا باعث ہے۔