تہران: ایران کے صدر نے کہا ہے کہ آستانہ میں اسلامی تعاون تنظیم کی سائنسی اور ٹیکنالوجی سربراہی کانفرنس سے مسلم ریاستوں کی مزید ترقی اور طاقت کے لئے اچھی فضا میسر ہوئی ہے.
یہ بات صدر مملکت ڈاکٹر 'حسن روحانی نے گزشتہ رات قازقستان کے دارالحکومت آستانہ میں اسلامی سربراہی کانفرنس میں شرکت کے بعد تہران پہنچنے پر صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے اپنے اس دورے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے کہ یہ کانفرنس، ہمارے ملک اور تمام اسلامی قوموں کے لیے با برکت اور فائدہ مند ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس اجلاس میں تمام اسلامی ممالک کے نمائندوں نے عالم اسلام کے چیلنجوں اور مسائل کے حوالے سے اپنے اپنے موقف اور نظریات کا اعلان کردیا۔ایرانی صدر نے اس اجلاس میں اسلامی ممالک کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس اجلاس میں میرا نعرہ یہ تھا کہ علم اور ٹیکنالوجی کو فروغ دینے کے لئے اسلامی ممالک کو رواداری اور باہمی تعاون کے نعرہ سے استعمال کرنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ اس اجلاس میں شرکت کرنے والے ممالک کی جانب سے میانمار میں نہتے عوام کے خلاف وحشیانہ مظالم اور تشدد کے جلد خاتمہ، نسل پرستی کی روک تھام اور بے گھر مسلمانوں کی بحالی کے لیے ایک بیان جاری کیا گیا۔ایرانی صدر مملکت نے مزید کہا کہ سربراہی کانفرنس کے موقع کچھ ممالک کے صدور سمیت ترکی، آذربایجان، قازقستان، ازبکستان اور وینزویلا کے ساتھ ملاقاتیں اور اہم امور پر تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس موقع میں ترکی حکام کے ساتھ سیکورٹی اور فوج کے شعبوں میں تعلقات کو مزید فروغ دینے پر بات چیت کی۔روحانی نے مزید بتایا کہ اس اجلاس میں شام میں امن مذاکرات کے لیے ایران، ترکی اور روس کے باہمی تعاون، دہشتگردی کے خلاف جنگ اور عراقی خطے کردستان کے مسئلے کے حوالے سے گفتگو کی گئی۔انہوں نے اپنے بیان کے اختتام پر کہا کہ ہمیں امید ہیں کہ تمام شعبوں میں خطے اور جہان اسلام کے مفاد کے لیے نئے اقدامات اٹھایے جائے گے کیونکہ ہمارے لئے خطے میں امن اور استحکام کے قیام بہت اہم ہے۔