تہران : ایرانی دارالحکومت کے امام جمعہ نے ملکی حکام پر زور دیا ہے کہ وہ ماضی کے تجربات سے سبق حاصل کریں اور امریکہ کی سامراج اور بدمعاش حکومت کو جواب دینے کے لئے اندرونی وسائل پر انحصار کریں۔
ان خیالات کا اظہار آیت اللہ 'محمدعلی موحدی کرمانی' نے آج تہران میں نماز جمعہ کے خطبوں میں شریک ہزاروں نمازیوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ایرانی حکام اندرونی صلاحیت اور وسائل کے ذریعے امریکہ کے توسیع پسندانہ اقدامات کا ڈٹ کر مقابلہ کریں۔
انہوں نے اقوام متحدہ کے اجلاس میں ایران مخالف ڈونلڈ ٹرمپ کی ہرزہ سرائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر کی من گھڑت باتوں نے اس ملک کے اصل چہرے کو بے نقاب کیا اور دنیا کو پتہ چلا کے شیطان بزرگ کی ایرانیوں سے دشمنی کس حد تک ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سابق امریکی صدر باراک اوباما نے مذاکرات کرنے کا دعوی کیا جبکہ قائد اسلامی انقلاب نے اس سے پہلے انشکاف کرچکے تھے کہ مذاکرات صرف چال ہے، کچھ عرصے بعد جوہری مذاکرات کا نتیجہ جوہری معاہدہ نکلنا مگر آج ڈونلڈ ٹرمپ کی سازشوں سے امریکہ کی اس چال کا بھی سب کو پتہ چل گیا۔
تہران کے امام جمعہ نے کہا کہ امریکہ ہرگز ایران میں قائم اسلامی نظام کے حق میں نہیں اور اس نے کوئی طریقہ نہیں چھوڑا جس کا مقصد ایران میں اسلامی نظام کو گرانا تھا۔انہوں نے کہا کہ امریکہ نے ایران میں فوجی بغاوت میں ملوث رہا، صدام کی حمایت کی، ہمارے طیارے گرائے، عالمی ظالمانہ پابندیاں عائد کیں لہذا ایرانی عوام ہرگز امریکہ کی دشمنی کو نہیں بھول پائیں گے۔
انہوں نے شمالی عراق میں کردستان کی تبدیلیوں کے حوالے سے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ مسعود بازرانی ہوش کے ناخن لیں گے اور بغداد کی مرکزی حکومت سے یکسو رہیں گے۔تہران کے امام جمعہ نے انتباہ کیا کہ مسعود بازرانی علیحدگی سے دستبردار ہوجائیں اور خطے میں اسرائیل کے لئے کوئی جگہ بنانے کی کوشش نہ کریں۔