دوسرے ممالک کو دھمکانا امریکی خارجہ پالیسی کا جز بن چکا ہے: غلام علی خوشرو
3379
M.U.H
16/10/2018
اقوام متحدہ میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب نے کہا ہے کہ دوسرے ممالک کو ڈرا دھمکانا امریکہ کی خارجہ پالیسی کا اہم جز بن چکا ہے جس سے اقوام متحدہ کمزور ہورہی ہے.
یہ بات 'غلام علی خوشرو' نے گزشتہ روز منشور اقوام متحدہ کے عنوان سے جنرل اسمبلی کی چھٹی کمیٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہی.
انہوں ںے مزید کہا کہ امریکہ دوسرے ممالک کو دھمکانے کے نشے میں دھت ہے جس کی وجہ سے منشور اقوام متحدہ کے نفاذ پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں.
ایرانی مندوب نے سلامتی کونسل کی پابندیوں پر تبصرہ کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ ایسی پابندیوں کا اطلاق غلط اطلاعات یا وہم و گمان کی بنیاد پر نہیں ہونا چاہئے بلکہ اس طریقے کا آخری مرحلے میں استعمال ہونا چاہئے.
انہوں نے مزید کہا کہ سلامتی کونسل کی وہ پابندیاں جس کا مقصد سیاسی اور مخصوص مقاصد کے لئے ہو وہ سراسر غیرقانونی ہیں.
خوشرو نے بتایا کہ اقوام متحدہ میں بعض ممالک مخصوص قراردادوں کے حق میں ووٹ دینے پر دوسرے ممالک کو دھکمیاں دے رہے ہیں اور انھیں خبردار کررہے ہیں کہ وہ ان کی مالی معاونت بند کریں گے، ایسے اقدامات کے نہ صرف برے اثرات ہیں بلکہ اس سے اقوام متحدہ کا منشور بھی متاثر ہورہا ہے.
انہوں نے ایران جوہری معاہدے کو کامیاب مذاکرات اور سفارتکاری کا نمونہ قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ اس معاہدے کے خاتمے کے لئے منفی اقدامات کررہا ہے بالخصوص موجودہ امریکی انتظامیہ کی سر توڑ کوشش ہے کہ جوہری معاہدے کو ختم کیا جائے.
ایرانی مندوب نے مزید کہا کہ جوہری معاہدے کے تمام فریقین پر فرض ہے کہ مشترکہ مفادات کی بنیاد پر اس معاہدے پر من و عن عمل کریں.