تہران: اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے کہا ہے کہ ملکی ھتھیاروں کا مقصد ایران اور علاقائی اقوام کا دہشتگردی اور عالمی قوتوں کی جارحیت سے دفاع کرنا ہے۔ ان خیالات کا اظہار صدر مملکت ڈاکٹر 'حسن روحانی نے آج بروز جمعہ تہران میں عراق کی جانب سے ایران پر مسلط کی جانے والی آٹھ سالہ جنگ کی 37ویں سالگرہ کے موقع پر مسلح افواج کی شاندار پریڈ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ آج اگر کوئی قوم اپنے دفاع کے لئے ھتھیار بنانے لگے تو عالمی سامراج کا واویلا اٹھتا ہے اور اس عمل کے خلاف منفی پروپیگنڈے کئے جاتے ہیں۔ صدر روحانی نے مزید کہا کہ وطن عزیز اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج اور دفاعی طاقت کا اصل مقصد قوم کا دفاع کرنا اور دراندازی کرنے والوں کا بھرپور جواب دینا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایران جہاں تک مناسب سمجھے اپنی فوجی طاقت میں اضافہ کرتا جائے گا تاہم ایران کی عظیم قوم ہمیشہ خطے اور دنیا میں امن و سلامتی کی خواہاں ہے اور اس کے ساتھ ہماری جانب سے دنیا کی مظلوم اقوام کی حمایت کا سلسلہ بھی جاری رہے گا۔ایرانی صدر نے مزید کہا کہ ہم اپنے دفاع کے لئے کسی سے اجازت نہیں لیں گے، اگر ہم کسی فریق کے ساتھ وعدہ کر بیٹھتے ہیں تو آخری حد تک اپنے عہد پر قائم رہتے ہیں اور جب تک دوسرا فریق اپنے وعدہ کو نبھاتا ہے ہم بھی اپنے عہد کی پاسداری کرتے رہیں گے۔
انہوں نے اقوام متحدہ کی 72ویں جنرل اسمبلی میں اپنی شرکت اور مختلف عالمی رہنماؤں کے ساتھ ہونے والی ملاقاتوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کے اکثر ممالک نے اس فورم میں ایران جوہری معاہدے کی حمایت کی مگر امریکہ اور ناجائز صہیونی ریاست صرف مخالف کی آواز بلند کرتے رہے۔صدر روحانی نے کہا کہ اسلامی انقلاب کا سفر جاری رہے گا اور امام حسین علیہ السلام کی تحریک اور ثقافت عاشورا اس انقلاب کا مشعل راہ ہے۔