اقوام متحدہ کے برائے انسانی حقوق ہائی کمیشن نے کہاکہ میانمار میں پناہ گزینوں کیمپوں میں مقیم روہنگیا مسلمانوں کو آئندہ مانسون میں بارش کے بعد تودے گرنے کے خطرے کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔بنگلہ دیش کے کاکس بازار علاقہ میں اس وقت 90ہزار سے زائد روہنگیا پناہ گزیں ہیں اور یہاں مزید پناہ گزین آرہے ہیں جن کے لئے کیمپ کم پڑ سکتے ہیں۔
اقوام متحدہ نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ آئندہ مانسون سیزن میں بارش کے سبب لوگوں کو سیلاب اور تودے گرنے کے خطرے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اور انہیں یہاں سے دوسرے مقامات پر بھیجے جانے کی ضرورت ہے۔دراصل جگہ کی کمی بھی ایک چیلنج کے طورپر سامنے آرہی ہے اور کم جگہ کی وجہ سے خدمت گار کمپنیوں کو کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ کم جگہ میں زیادہ لوگوں کے ایک ساتھ رہنے سے لوگوں میں متعدی بیماریوں کا خطرہ بھی زیادہ رہتا ہے۔
عالمی صحت تنظیم کے مطابق اب تک 500,000روہنگیا مسلمانوں کو ڈپتھریا کے ٹیکے لگائے جاچکے ہیں اور کل 350,000بچوں کو دوسرا ڈوز دیا گیا ۔ تنظیم کے پاس اس وقت اینٹی ٹاکسن کے 2500ڈوز ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ کچھ ہفتوں میں پناہ گزینوں میں ممپس کی بیماری کی علامات نظر آرہی ہیں۔ حالانکہ یہ بیماری جان لیوا نہیں ہے لیکن اگر علاج نہیں کیا گیا تو یہ مینن جائٹس جیسی بیماری کی شکل لے سکتی ہے۔