امریکہ، داعش کا انتقام حشد الشعبی سے لے رہا ہے: آیت اللہ خامنہ ای
2678
M.U.H
01/01/2020
سپریم لیڈر ایران نے عراقی فورسز الحشد الشعبی پر حالیہ امریکی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ امریکہ داعش کے دہشتگردوں کا انتقام الحشد الشعبی سے لے رہا ہے۔
یہ بات قائد اسلامی انقلاب نے بدھ کے روز تہران میں ایران بھر سے آئے ہوئے نرسوں کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے فرمایا کہ امریکہ، شام اور عراق میں کیا کررہا ہے. عراق اور خطے میں امریکیوں سے قوموں کی نفرت ایک جائز طرز عمل ہے۔
انہوں نے فرمایا کہ کیونکہ حشدالشعبی نے امریکہ کے حمایت یافتہ داعش گروپ کا خاتمہ کردیا ہے اب امریکہ، اس دہشتگرد گروپ کا انتقام کو حشدالشعبی سے لے رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں، ایرانی قوم اور حکومت، امریکہ کے اس سفاکانہ اقدام کو شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
حضرت آیت الله خامنه ای نے کہا کہ حالیہ دنوں میں عراقی رضاکار فورسز حشدالشعبی کے ٹھکانوں پر امریکی حملے کے جوابی ردعمل میں عراقی عوام نے عراق میں واقع امریکی سفارتخانے پر دھاوا بول دیا جبکہ امریکی صدر نے اپنی ٹوئیٹ میں لکھا ہے کہ ''ایران امریکی سفارتخانے کے واقعے کا قصور وار ہے اور ہم ایران کا جواب دیں گے'' جس کے جواب میں بتاتا ہوں کہ سب سے پہلے آپ غلطی پر ہیں کیونکہ اس کا ایران سے کوئی تعلق نہیں ہے اور دوسرا یہ ہے کہ آپ بہت غیر منطقی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ نے خطے میں بہت سے جرائم اور جنایات کا ارتکاب کیا ہے اسی لیے خطی ممالک کے عوام خاص طور پر عراق، شام اور افغانستان کے عوام امریکیوں سے نفرت کرتے ہیں۔
ایرانی قائد نے مزید بتایا کہ اگر اسلامی جمہوریہ ایران کسی بھی ملک کے خلاف مقابلہ کرنے کا فیصلہ کرے تو وہ واضح طور پر ایسا کرے گا لیکن سب جانتے ہیں کہ ہم ملک اور قوم کے مفادات پر پابند ہیں اور ان مفادات کے خلاف کسی بھی دہمکی کا جلد جواب دیں گے۔
یاد رہے کہ اتوار کے روز عراق میں حشد الشعبی فوجی اڈے پر تین امریکی فضائی حملوں کے نتیجے میں کم از کم 25 افراد شہید ہوگئے۔
جو امریکہ کے اس حملے کے بعد گزشتہ روز عراق میں سینکڑوں مشتعل مظاہرین نے بغداد میں قائم امریکی سفارتخانے کو گھیراو میں لے اس کے جھنڈے کو نذر آتش کرنے کے علاوہ عمارت میں داخل ہونے کی بھی کوشش کی۔