تہران: ایران کے صدر نے کہا ہے کہ دنیا کو ثابت کردیا کہ جوہری معاہدے کے استعمال ایرانی قوم کا ناقابل انکار حق ہے اور اس مقصد کے لئے جوہری معاہدہ طے پایا جو ہماری اخلاقی فتح کی واضح علامت ہے۔ ان خیالات کا اظہار صدر مملکت ڈاکٹر 'حسن روحانی نے ہفتہ کے روز تہران میں یونیورسٹیوں اور ٹیکنالوجی مراکز کے نئے سال کے آغاز کی مناسبت سے جامعہ تہران میں ایک خصوصی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ جوہری معاہدے کے استعمال کے نعرے کے گلی کوچوں سے سفارتکاری کی دنیا میں لے آئے اور دنیا کو ثابت کردیا کہ جوہری ٹیکنالوجی کا استعمال ہمارا قانونی اور جائز حق ہے۔ جوہری معاہدے کے نفاذ سے ایران کو حاصل ہونے والی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ ایرانی عوام تاریخی جوہری معاہدے کے ثمرات سے مستفید ہورہے ہیں۔
صدر روحانی نے کہا کہ وطن عزیز کے سفارتکار اتنے طاقتور تھے جنہوں نے 6 عالمی طاقتوں کے ساتھ پیچیدہ مذاکرات کرکے ایک کامیاب معاہدے تک پہنچ گئے جس کے بارے میں آج کل ایک فریق کا دعوی ہے کہ اس کے ساتھ دھوکہ ہوگیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جوہری معاہدے کی بنیاد جیت-جیت پر مبنی ہے اور ہم جوہری معاہدے کو دھوکہ قرار دینے والے کے دعوے کو سختی سے مسترد کرتے ہیں۔
صدر روحانی نے کہا کہ جوہری مذاکرات کے بعد ایران کی طاقت کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا، ہم نے ثابت کردیا کہ صرف جنگ میں طاقتور نہیں بلکہ امن عمل میں بھی بھرپور طاقت کے ساتھ میدان میں ظاہر ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سب ہمارے خلاف اکھٹے ہوے تھے جبکہ ہم نے ایران مخالف عالمی اتحاد کو ناکام بنادیا۔
ایرانی صدر نے حالیہ دورہ نیو یارک اور اقوام متحدہ کے سالانہ اجلاس میں اپنی شرکت کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا کہ 190 ممالک نے ایرانی مؤقف کی حمایت کی مگر ایک ملک جس کا نام امریکہ ہے اور ایک ناجائز اور قابض ریاست اسرائیل نے ہمارے خلاف بات کی، کیا یہ ہماری فتح نہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ایران نے دنیا کو ثابت کردیا کہ اس کا مؤقف سچ پر مبنی ہے اور ایران مخالف بدخواہ گروپ جھوٹ بولتا ہے لہذا ہماری یہ فتوحات تاریخ میں زندہ رہیں گی۔
صدر روحانی نے کہا کہ موجودہ ایرانی حکومت کی حکمت عملی اور اعلی کارکردگی سے گزشتہ ڈیڑھ سال میں تیل اور گیس کی برآمدات میں دو گنا اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایران میں گزشتہ ایک سال میں بے روزگاری کی سطح میں ایک فیصد کمی دیکھنے میں آئے ہے گزشتہ سال بے روزگاری کی سطح 12.7 تھی جبکہ اس وقت 11.5 ہے۔ایرانی صدر نے نوجوان نسل کے درمیان امید اور لگن کے فروغ پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ جامعات اور طلبا کو ملکی مسائل کے حل کے لئے مرکزی کردار ادا کرنا چاہئے۔