امریکی نیوز ویب سائیٹ 'لوب لوگ' نے ناجائز صہیونی ریاست کو فلسطینی سرزمین پر قابض قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل امن کی مخالفت کرتے ہوئے فلسطین کو مستقل ریاست بنانے کے حق میں نہیں ہے.
لوب لوگ کے مطابق، اسرائیل کا فلسطین پر قبضہ جاری رکھنے کا یہی مطلب ہے کہ وہ امن کا خواہاں نہیں اور نہ ہی فلسطین کو بطور مستقل ریاست دیکھنا چاہتا ہے.
صہیونی وزیراعظم نیتن یاہو نے بارہا عبرانی زبان میں فلسطین پر قبضہ جاری رکھنے کی بات کی ہے اور اب حال ہی میں اس نے انگریزی زبان میں بھی کہا کہ اسرائیل نے فلسطین پر قبضے کو ختم نہیں کرنا.
نیتن یاہو جو گزشتہ ہفتہ واشنگٹن میں اس سوال پر کہ کیا وہ دو ریاستی قیام کے فارمولے کی حمایت کرتا ہے یا نہیں، جواب دینے سے گریز کیا جبکہ اس نے ایک ایسے ویژن پر بات کی جو موجودہ صورتحال کے برعکس ہے.
صہیونی وزیراعظم نے کہا کہ وہ فلسطینی شہریوں کو اسرائیلی تسلیم نہیں کرتے تاہم ان پر اجارہ داری کا خواہاں بھی نہیں.
امریکی ویب سائیٹ کے مطابق، یقینا فلسطینی سرزمین پر قبضے کی اصل وجہ فلسطینیوں اور ان کی سرزمین پر اسرائیلی فورسز کا کنٹرول ہے. امن معاہدہ اور نیتن یاہو کا نام نہاد فارمولہ اگر کامیاب ہوں تب بھی فلسطین پر قبضہ جاری رہے گا.
یہ بات قابل ذکر ہے کہ 2014 میں اس وقت کے امریکی وزیر خارجہ جان کری کی قیادت میں فلسطین اسرائیل امن مذاکرات کی شکست کے بعد صہیونیوں کے انتہا پسند وزیرِاعظم نیتن یاہو نے غزہ میں اپنی کاروائی جاری رکھنے کے عزم کو دہراتے ہوئے کہا تھا کہ ضرورت کے مطابق تمام وسائل بروئے کار لائیں گے.