ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے پاکستان میں منعقدہ 6 ملکی اسپیکرز کانفرنس میں اپنی تقریر میں کہا ہے کہ انتہاپسندی، ثقافتوں کو صحیح طریقے سے ادراک نہ ہونا بالخصوص جاسوس اداروں کی حمایت خطے میں پھیلتی ہوئی دہشتگردیکی اصل وجوہات ہیں۔
یہ ان خیالات کا اظہار 'علی لاریجانی' نے اتوار کے روز اسلام آباد میں انسداد دہشتگردی اور علاقائی تعاون پر منعقدہ اسپیکرز کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس کانفرنس میں ایران کے علاوہ پاکستان، روس، چین، ترکی اور افغانستان کے اسپیکرز بھی موجود تھے۔
علی لاریجانی نے اس موقع پر اسپیکرز کانفرنس کے انعقاد پر پاکستانی قومی اسمبلی کے اسپیکر اور چیئرمین سینیٹ کی کاوشوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہ امید ہے کہ ایسے اجلاس کے انعقاد سے دہشتگردی سے نمٹنے اور علاقائی مسائل کے حل میں پارلیمنٹ کے درمیان باہمی تعاون کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔
انہوں نے انسداد دہشت گردی کے اتحادی کی شکست کی وجوہات کے حوالے سے پاکستانی اسپکر کے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اس اتحادی کی اکثر معلومات حقیقی نہیں تھی اور صرف کاغذ پر یا دوسرے مقاصد کے لئے لکھی گئی ہیں اور دشتگردی سے نمٹنا اس کا شامل نہیں ہے اور دوسری طرف اس اتحادی کی ناکامی کی دوسری وجہ دہشتگردی کے مسئلے کی پیچیدگی ہے۔
انہوں نے کہا کہ خطی ممالک، وسیع اقتصادی، انسانی، تکنیکی اور جغرافیائی صلاحیتوں کے حامل ہیں لیکن دہشتگردی کی لعنت، اپنی مختلف اقسام کے ساتھ خطی ممالک اور حکومتوں کی ترقی اور خوشحالی کے راستے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔
لاریجانی نے مزید بتایا کہ دہشتگردی، آج کی دنیا سمیت ایشیا کی سب سے اہم چیلنجوں میں سے ایک ہے
انہوں نے کہا کہ ہم خطے میں تین دہائیوں سے زائد دہشتگردی حلقوں کی مختلف اقسام کا سامنا ہیں اور حقیقت میں علاقے میں دہشتگردی کی اصل وجہ ثقافتی ہے۔
ایرانی اسپیکر نے اسلامی تفکر میں ایک آدمی کے قتل کو سب انسانوں کی تباہی کے مترادف قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسلام میں مختلف مذہبی فرقوں موجود ہے لیکن مسلمانوں دین کے اصول میں ایک دوسرے کے ساتھ متحد اور امن بقائے باہمی کے ساتھ زندگی بسر کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان اور دوسرے ممالک پر امریکہ کا قبضہ، ان ممالک میں دہشتگردی کے پھیلاو کا باعث بن گیا ہے۔
لاریجانی نے دہشتگردی کے پھیلاو میں انٹیلی جنس تنظیموں کے کردار کا حوالہ دیتے ہوئے ان تنظیموں نے اپنے مفادات کی حصولی کے لیے دہشتگردوں کی مالی اور فوجی حمایت کر کے دہشتگردی گروپوں کے فروغ دینے میں مدد کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹرمپ نے ریاض کی کانفرنس کی شرکت اور خطے میں دوسری مہم جوئی کے لیے ممالک سے 50 کھرب ریال سے زائد غارت کر دیا اور ان ممالک کو مزاق اڑانے کے لیے حالیہ ہفتے میں بیت المقدس پر اپنے شرمناک فیصلے کا بیان کیا۔
انہوں نے دہشتگردی گروپوں میں جوانوں کی شمولیت کی اہم وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ غربت کے مسئلے کے علاوہ تحقیر اور تبعیضآمیز رویے کو دہشت گردی کے رواج کے سب سے اہم عنصر قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ شام میں دہشتگردوں سمیت داعش سے نمٹنے کے لیے ایران، روس اور ترکی کے باہمی تعاون، دہشتگردی سے لڑنے کی کامیاب کوششوں میں سے ایک ہے۔
یاد رہے کہ ایرانی اسپیکر ایک اعلی سطحی پارلیمانی وفد کے ہمراہ 6 ملکی اسپیکرز کانفرنس میں شرکت کے لئے گزشتہ روز اسلام آباد پہنچ گئے۔