تہران - ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے ایران مخالف امریکی وزیر دفاع کے من گھڑت الزامات کو سخت مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج دنیا میں دہشتگردی اور انتہاپسندی کی اصل جڑیں امریکی پالیسی اور ان کی جانب سے ریاستی دہشتگردی میں مرتکب جابر حکومتوں کی حمایت ہیں۔
'بہرام قاسمی نے منگل کی شام اپنے ایک بیان میں امریکی وزیر دفاع کے الزامات کو غیرتعمیری اور غیرسجیدہ قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ امریکی جارحیت اور پالیسی بالخصوص ریاستی دہشتگردی میں ملوث جابر حکمرانوں بشمول ناجائز صہیونی ریاست کے دہشتگردانہ اقدامات کی پشت پناہی کہ وجہ سے آج دنیا بالخصوص ہمارے خطے میں دہشتگردی اور انتہاپسندی کو فروغ ملا ہے۔ انہوں نے امریکی حکام کی جانب سے ایران کے خلاف ایک غیرملکی سفیر کے قتل کرنے کے منصوبے کے حوالے سے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایسی منصوبہ بندی اور سازشوں میں امریکی حکام ہی ملوث تھے جو گزشتہ چند سال پہلے خطے میں واقع ایک مخصوص ملک کی مدد کرنا تھا۔
قاسمی نے مزید کہا کہ امریکی وزیر دفاع کی یہ پہلی بار نہیں کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور اس کے عوامی نظام پر دہشتگردی کے الزام لگا رہا ہے جبکہ امریکی نظام بالخصوص خود ان کے وزیر دفاع دہشتگردی کی حمایت اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی میں پیش قدم رہے ہیں اس کے علاوہ دنیا عراق کے فلوجہ اور حدیثہ میں امریکہ کی جانب سے نہتے شہریوں اور سولین کے قتل عام کو ہرگز نہیں بھول سکتی۔ انہوں نے کہا کہ امریکی وزیر دفاع ایران پر من گھڑت الزامات لگار ہے ہیں جبکہ حالیہ مہینوں میں ایران میں شفاف انتخابات منعقد ہوئے جس میں 70 فیصد عوام نے شرکت کی مگر امریکہ خطے میں ایسے جابر حکمرانوں کی پشت پناہی کرتا ہے جن کو نہ جمہوریت اور نہ ہی انتخابات کے بارے میں کچھ پتہ ہے۔