تہران - ایرانی اسپیکر نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور جنوبی کوریا کے درمیان اقتصادی تعاون کی توسیع سے دونوں ممالک کے تعلقات میں نئے باب کا آغاز ہوا ہے اور اس مقصد کے لئے ایرانی پارلیمنٹ بھی مشترکہ معاہدوں کے نفاذ کے لئے اپنا کردار ادا کرے گی۔ یہ بات 'علی لاریجانی نے بدھ کے روز جنوبی کوریا کے دارالحکومت 'سیول میں منعقدہ یوریشیا تنظیم کے اسپیکروں کے اجلاس کے موقع پر کوریا کے وزیر اعظم 'لی ناک یون کے ساتھ ایک ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اقتصادی، تجارتی، بینکاری، توانائی، ماحولیات، ریلوے اور سیاحتی شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے رہا ہے۔لاریجانی نے بینکاری اور تجارتی رکاوٹوں کے دور کرنے کو اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ بعض یورپی ممالک دونوں ممالک کے درمیان اس تعلقات کی سہولت پر زور دے رہے ہیں۔ ایرانی اسپیکر نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران جنوبی کوریا میں تیل اور گیس کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے لئے تیار ہے اور ایرانی پارلیمنٹ اس حوالے سے تہران اور سیول کے درمیان دستخط ہونے والے معاہدوں کے نفاذ پر اپنی صلاحیتوں کا استعمال کرے گا۔جنوبی کوریا کے وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے ملک اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کی مضبوطی کا خیرمقدم کرتا ہے۔لی ناک یون نے کہا کہ قومی مفادات کے لئے دونوں ممالک ٹیکنالوجی اور آٹوموٹو کی صنعت میں اپنے تجربات کو تبادلہ کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایرانی سیاحوں بہت ہی مہذب افراد ہیں اور سیاحتی، تجارتی اور اقتصادی تعلقات کی توسیع دینا نہایت اہم ہے۔انہوں نے ایران میں 12ویں صدارتی انتخابات کی کامیابی کی تعریف کرتے ہوئے تہران میں ہونے والے حالیہ دہشتگردی واقعات کی شدید مذمت کی۔ یاد رہے کہ اسلامی جمہوريہ ايران کی مجلس (پارليمنٹ) کے اسپيکر 'علی لاريجانی کی قيادت ميں پارلیمانی وفد پير کے روز يوريشيا کے دوسرے پارليمانی اجلاس ميں شرکت کے لئے جنوبی کوريا کے دارالحکومت سيول پہنچ گیا۔