آیت اللہ خامنہ ای کا سیستان و بلوچستان میں رونما ہوئے حالیہ واقعات کا بغور جائزہ لینے کا حکم
2332
m.u.h
14/11/2022
رہبرِ معظّم انقلابِ اسلامی کے نمائندے نے ایرانی شہر زاہدان کے سنی امام جماعت عبد الحمید اسماعیل زہی سے ملاقات میں کہا کہ رہبرِ معظّم انقلابِ اسلامی نے سیستان اور بلوچستان میں پیش آنے والے حالیہ واقعات کی بغور تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
رہبرِ معظّم انقلابِ اسلامی کے نمائندے حجۃ الاسلام حاج علی اکبری نے زاہدان میں سنی امام جماعت عبدالحمید اسماعیل زہی سے ملاقات میں کہاکہ صوبۂ سیستان و بلوچستان میں جرائم پیشہ افراد اور معاشرے میں عدم تحفظ پیدا کرنے والوں سے نمٹا جائے گا اور وہ تمام افراد جو فسادات میں غیر ارادی طور پر ملوث ہوئے ہیں ان کو جلد رہا کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہاکہ رہبرِ معظّم انقلابِ اسلامی کا مطالبہ یہ ہے کہ تحقیقات سے حاصل ہونے والی معلومات کی بنیاد پر عمل کیا جائے، تاہم حقائق کی تحقیق ہوئی ہے اور نتائج کا خلاصہ قومی سلامتی کونسل میں پیش کیا گیا اور فیصلے کیے گئے۔ حاج علی اکبری نے کہا کہ زہدان اور دیگر شہروں میں رونما ہونے والے واقعات بھی ان تحقیقات کا حصہ ہیں اور ان کے بارے میں ہماری حکمت عملی جامع اور عدل و انصاف پر مبنی ہو گی۔ حاجعلی اکبری نے کہا کہ صوبۂ سیستان و بلوچستان میں فسادیوں کو اکسانے والوں کا الگ سے احتساب ہوگا، وہ عوام کو مشتعل کرنے پر معافی طلب کرتے ہوئے اپنی اصلاح کریں۔
یاد رہے کل تہران کے ایک اعلیٰ سطحی وفد کی قیادت کرتے ہوئے رہبر معظم انقلاب آیت اللہ سید علی خامنہ ای کے نمائندے حجة الاسلام محمد جواد حاج علی اکبری اتوار کے روز زاہدان گئے اور زاہدان کے اہل سنت امام جمعہ مولوی عبد الحمید اسماعیل زہی سے ملاقات کی۔
اس ملاقات میں صوبہ سیستان و بلوچستان میں رہبر معظم کے نمائندے، اہل سنت علماء اور اساتید بھی موجود تھے۔ دونوں رہنماؤں نے ملک کے حالیہ واقعات اور حالات پر تبادلہ خیال کیا۔