ایرانی دارالحکومت کے امام جمعہ نے کہا ہے کہ جوہری معاہدے پر از سرنو مذاکرات کی ہرگز گنجائش نہیں اور اس حوالے سے ایرانی قیادت متفق ہے۔
ان خیالات کا اظہار آیت اللہ 'سید احمد خاتمی' نے آج تہران میں نماز جمعہ کے ایک عظیم اجتماع میں نمازیوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ایران جوہری معاہدے پر ازسرنو مذاکرات کی گنجائش ہے اور نہ ہی اس میں کوئی اصلاحات تسلیم کی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کا یہ حتمی فیصلہ اور لائحہ عمل ہے کہ جوہری معاہدے پر دوبارہ مذاکرات نہیں کئے جائیں گے۔
ایرانی رہنما نے بتایا کہ امریکہ ایران اور خطے کے اسلامی ممالک کو نقصان پہنچانے کے لئے چار منصوبے بنا رکھے ہیں. امریکی حکام ایران کی دفاعی اور میزائل قابلیت کو کمزور کرکے خطے میں ناجائز صہیونی ریاست کو تحفظ فراہم کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہم قرآنی تعلیمات کے مطابق اپنے ملک اور نظام کے دفاع کی صلاحیت میں اضافہ کرتے رہیں گے، جب تک چاہئیں گے میزائل بنائیں اور ان کے مار کرنے کی صلاحیتوں کو بڑھاتے رہیں گے۔
آیت اللہ خاتمی نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کو اپنے دفاعی اور میزائل پروگرام میں مذاکرات ہرگز تسلیم نہیں اور نہ ہی ہم کسی حکومت کو اس میں مداخلت کرنے کی اجازت دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ خطے میں دہشتگرد اور تکفیری گروہوں کو پروان چڑھا کر علاقے کو بدامنی کا شکار اور صہیونیوں کے لئے پُرامن فضا قائم کرنا چاہتا ہے۔