نیویارک: اقوام متحدہ نے خبردارکیا ہےکہ سعودی عرب کے حملے جاری رہنے کی وجہ سے یمن کی معیشت کا شیرازہ پوری طرح بکھر رہا ہے۔اقوام متحدہ کے ادارہ ترقیات یو این ڈی پی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یمن پر سعودی عرب کے حملے جاری رہنے کی وجہ سے اسّی لاکھ یمنی شہریوں کی مالی آمدنی ختم ہوگئی ہے اور اس کا مطلب یہ ہے کہ یمن کی معیشت پوری طرح تباہ ہورہی ہے۔
یو این ڈی پی نے جمعرات کو اپنے بیان میں کہا ہے کہ دوہزار پندرہ سے جاری سعودی کے حملوں کی وجہ سے یمن میں غربت نے ڈیرے ڈال دیئے ہیں اور عرب دنیا کا یہ غریب ملک زبردست معاشی بحران کا شکار ہوگیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ستائیس ملین آبادی والے ملک میں پچھلے تین برس سے جاری جنگ میں دسیوں ہزار افراد جاں بحق اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ تیس لاکھ افراد بے گھر ہوئے ہیں۔اقوام متحدہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ یمن کے اکیس ملین شہریوں کو فوری طور پر انسان دوستانہ امداد کی ضرورت ہے۔