قطر نے مذہبی آزادی کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی رپورٹر کے نام ایک شکایتی خط میں کہا ہے کہ سعودی عرب ، فریضہ حج کو سیاسی بنا رہا ہے –۔ قطر میں انسانی حقوق کی قومی کمیٹی نے اقوام متحدہ کے نام اپنے خط میں لکھا ہے کہ سعودی عرب، حج کے انتظامی امور میں تمام معاہدوں اور بین الاقوامی کنونشنوں کی کھلی خلاف ورزی کر رہا ہے- انسانی حقوق کی قومی کمیٹی کے نام قطر کے خط میں کہا گیا ہے کہ سعودی حکام نے پانچ جون کو قطر کا محاصرہ شروع ہونے کے وقت سے ہی قطری شہریوں کے لئے فریضہ حج و عمرہ ادا کرنے کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کے لئے کئی اقدامات کئے ہیں-
دوسری طرف قطر کے ایک اعلی عہدیدار سیف بن احمد بن سیف آل ثانی نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ دوحہ ، الجزیرہ ٹی وی بند کرنے کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتا کہا کہ سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر ، دوحہ کی خارجہ پالیسی کو یرغمال بنانا چاہتے ہیں تاہم قطر اس طرح کے دباؤ کو قبول نہیں کرے گا- دوسری جانب سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ ’’ قطر کا حج کے مقدس مقامات کو بین الاقوامی بنانے کا مطالبہ ایک جارحانہ فعل اور سعودی مملکت کے خلاف اعلانِ جنگ ہے‘‘۔
دریں اثناء قطری میڈیا ذرائع نے حج کے مقامات کو بین الاقوامی نگرانی میں دینے کا شوشا چھوڑا ہے۔قطری میڈیا نے منامہ میں چار عرب ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس سے قبل ہی الحرمین الشریفین کو سیاست سے الگ کرنے کی مہم برپا کردی تھی اور یہ بھی بے پر کی اڑائی تھی کہ اگر قطری حج کے لیے سعودی عرب جاتے ہیں تو انھیں وہاں قتل کیا جاسکتا ہے۔
واضح رہے کہ حج کے معاملات پر سعودیہ کی سیاست کوئی پہلی دفعہ نہیںہے اس سے قبل 2015 میں بھی عازمین حج کی شہادت کے بعد ایران کے احتجاج اور مطالبہ کے بعد کہ حج کے فرائض تمام مسلم ممالک کےسپرد کیے جائیں’ سعودیہ نے ایران پرپابندیاں عائد کر دی تھیں۔ اور گزشتہ برس ایران کو لوگ اس مقدس فریضے کو انجام دینے سے قاصر رہے تھے۔ سعودیہ کہ چاہیے کہ ایک اہم اور مقدس فریضے پر سیاست کرنے کی بجائے اس اہم اسلامی فریضے کے تمام مسلم ممالک کے ساتھ مل بیٹھ کر حج کے معاملات کو زیر بحث لائے نہ کہ ذاتی دشمنی کی بنا پر مسلم ممالک کے باشندوںکو حج کے لیے داخل ہونے سے روکے۔