دمشق، 10 اپریل - بین الاقوامی اسلامی بیداری کانگریس کے سیکریٹری جنرل نے عالم اسلام کے عمائدین اور دانشوروں پر زور دیا ہے کہ امت مسلمہ کی وحدت اور یکجہتی کے لئے کوششیں کریں.
یہ بات 'علی اکبر ولایتی' جو ایرانی سپریم لیڈر کے سنیئر مشیر برائے بین الاقوامی امور بھی ہیں، نے منگل کے روز شامی دارالحکومت دمشق میں دو روزہ عالمی القدس کانفرنس کی افتتاحی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہی.
اس موقع پر انہوں نے اسلامی دانشوروں سے مطالبہ کیا کہ امت کی وحدت کو مضبوط بنانے کے لئے تعمیری حکمت عملی اور نظریات پیش کریں.
ولایتی نے مزید کہا کہ آج مسلمانوں کے درمیان اتحاد وقت کا تقاضا ہے تاہم اتحاد کا یہ مطلب نہیں کہ ہم اپنے عقیدے سے دستبردار ہوں.
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے آج امت مسلمہ کے رہنما اور بڑے تنازع اور اختلافات کی صورت میں مسلمانوں کے درمیان وحدت کو یقینی نہیں بناسکتے.
علی اکبر ولایتی نے مزید کہا کہ مسلمانوں کے درمیان اختلاف ہونا ایک معمولی بات ہے مگر بھائی چارے اور اتحاد دشمنوں کا مقابلہ کرنے کے لئے ناگزیر ہے.
فلسطین پر قبضہ اور بیت المقدس کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے ولایتی نے کہا کہ القدس پر توجہ مرکوز کرنے کا مقصد ظلم و بربریت کے خلاف مقابلہ کرنا ہے جس کا نتیجہ مظلوم فلسطینی عوام کے لئے عدالت اور حقوق کا حصول ہے.
شام کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ شامی قوم جنگ اور دیگر مشکلات کے باوجود القدس اور مظلوموں کو فراموش نہیں کیا بلکہ اسے اپنا اصل مقصد قرار دیا ہے.
ولایتی نے کہا کہ بدقسمتی سے بعض ممالک نوجوانوں کو اعتدال کی راہ میں ہدایت نہیں کرتے بلکہ وہ وہابیت کی سوچ کے فروغ پر اقدامات کر رہے ہیں جس سے آج دنیا کے ممالک کو مشکلات کا سامنا ہے.
انہوں نے کہا کہ دنیا کے 80 ممالک کے دہشتگرد سامراج قوتوں بالخصوص صہیونیوں کی پشت پناہی کے ذریعے شامی قوم اور حکومت کے خلاف جنگ مسلط کررکھی ہیں. آج وہابیت کی سوچ دنیا کیلئے مشکلات پیدا کر رہی ہے.
ولایتی نے مزید کہا کہ اسلامی مزاحمتی تحریک اور عالم اسلام میں تحریک آزادی قدس کے بانی حضرت امام خمینی (رح) تھے جن کے مشن کو آج قائد اسلامی انقلاب حضرت آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے جاری رکھا ہوا ہے.
انہوں نے شام کے بانی اور سابق صدر حافظ الاسد مرحوم کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کے جانشین بشار الاسد ان کے مشن کو جاری رکھیں گے.