حج کے موقع پر اسلامی انقلاب کے پیغام کو امت مسلمہ تک پہنچایا جائے:آیت اللہ خامنہ ای
3086
M.U.H
02/10/2018
ایرانی سپریم لیڈر نے حج میں اسلامی امت کے ساتھ رابطہ قائم کرنا، حجاج کو اسلامی انقلاب کے پیغام پہنچانا اور ان کے شبہات اور برے خیالات کو دور کرنا، اسلامی جمہوریہ ایران اور دوسرے اسلامی ممالک کے درمیان تعلقات کو فروغ دینا اور اسلامی فرقوں کے ساتھ باہمی ہم آہنگی کو حج کے اہم سیاسی اور ضروری پیغامات قرار دے دیا۔
ان خیالات کا اظہار قائد اسلامی انقلاب حضرت آیت اللہ العظمی 'سید علی خامنہ ای' نے آج بروز پیر ایران کے ادار ے حج و زیارت کے اعلی حکام اور اہلکاروں کے ساتھ ملاقات میں کیا۔انہوں نے اللہ تعالی کے حکم کے مطابق، ایک مخصوص جگہ اور ایک ہی زمان میں فریضہ حج کی ادئیگی کے اہم سیاسی پہلووں اور پیغامات کو "مسلمانوں کے درمیان باہمی تعلقات اور یکجہتی قائم کرنے کی ضرورت" اور "اسلامی امت کی طاقت کو مظاہرہ کرنا" قرار دے کر فرمایا کہ حج کے روحانی پہلو کے علاوہ یہ حقیقتیں اور اسلامی مقاصد کو ممتاز بنانا اور ان کے لئے منصوبہ بندی کرنا نہایت اہم ہے۔
آیت اللہ خامنہ ای نے مزید فرمایا کہ حج کی ادائیگی کے ذریعے اسلامی جمہوریہ کی عزت کو بچانا ہے لہذا حج کے سیاسی پہلووں کو نہیں بھولنا چاہیے۔
انہوں نے فرمایا کہ ابراہیمی حج یعنی اسلامی انقلاب کے بعد حج، اس سے پہلے حج اور اسلام کے اصولوں سے بے بہرہ ممالک کے حج سے مختلف ہے۔
قائد اسلامی انقلاب نے سعودی حکومت کی جانب سے دعائے کمیل کی تقریب کے انعقاد کو روکنے پر تبصرہ کرتے ہوئے فرمایا کہ عزم راسخ کے ساتھ ان نقصانات کو مہار اور ان میں حائل رکاوٹوں کو برطرف کرنے کی کوشش کرنی چاہیئے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے حج کی توسیع کے بہانے سے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم، مولا امیرالمونین حضرت علی علیہ السلام، خلفا اور صدر اسلام کے مجاہدوں سے منسوب اسلامی مقامات کو مسمار کئے جانے پر شدید تنقید کرتے ہوئے فرمایا کہ جبکہ مختلف ممالک اپنے تاریخی مقامات اور عمارتوں کی حفاظت کرتے ہیں اور یہاں تک کہ اپنے ماضی اور اپنی تاریخ کو پرثمر ظاہر کرنے کے لئے جعلی مقامات بنا بیٹھتے ہیں، مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں بہت سے تاریخی نیز اہم دینی و اسلامی مقامات کو ختم کر دیا گیا ہے۔
آیت اللہ خامنہ ای نے فرمایا کہ ایران کے حج و زیارات کے ادارے اور اس سے متعلقہ اداروں کے لئے ضروری ہے کہ وہ مقدس اسلامی و تاریخی مقامات کے تحفظ اور انہیں تباہی و مسماری سے بچانے کے لئے دیگر اسلامی ممالک کی حج انتظامیہ کےعہدیداروں کے ساتھ رابطے برقرار اور اس سلسلے میں کسی بھی کوشش سے دریغ نہ کریں۔