تہران - ایرانی گارڈین کونسل کے چیئرمین نے انسانی حقوق کے حوالے سے مغربی ممالک کے دہرے معیار پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مغربی ممالک ایران میں ہونے والے دہشتگردی کے واقعات پر خاموش کیوں ہیں۔
یہ بات آیت اللہ 'محمد جنتی نے منگل کے روز گارڈین کونسل کے اراکین کے ساتھ عید ملن نشست کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہی۔اس موقع پر انہوں نے عید فطر کی آمد پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے رمضان المبارک میں عبادات کی قبولیت کے لئے دعا کی۔انہوں نے کہا کہ دنیا میں انسانی حقوق کے نام نہاد علمبرداروں نے کیوں ایران میں ہونے والے دہشتگردی کے واقعات اور ہمارے شہیدوں پر خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔آیت اللہ جنتی نے مزید کہا کہ عالمی انسانی حقوق کے ادارے ایران کے خلاف امریکہ کے جرائم پر خاموش ہیں، امریکہ نے ہمارے مسافربردار طیارے کو گرا کر 200 سے زائد نہتے افراد بشمول بچوں اور عوروتوں کو شہید کردیا مگر یہ ادارے ایک لفظ بھی نہیں بولے۔ انہوں نے کہا کہ اور جب ایران بعض منشیات کے اسمگلروں، دہشتگردوں اور منافقین کو پھانسی پر چڑھاتا ہے تو ان نام نہاد انسانی حقوق کے دعویداروں کی چیخیں کیوں بلند ہوتی ہیں۔ایرانی گارڈین کونسل کے چیئرمین نے کہا کہ ہم ملک میں بانی عظیم اسلامی انقلاب حضرت امام خمینی (رح) کے بتائے ہوئے راستے پر چلتے رہیں گے اور اس مقصد کے لئے قائد انقلاب حضرت آیت اللہ خامنہ ای کی ہدایات پر عمل کریں گے۔ اس موقع پر انہوں نے شام میں داعش کے دہشتگردوں کے ٹھکانوں پر میزائل حملے کرنے پر پاسداران انقلاب کی بروقت کاروائی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ کیا امام خمینی (رح) نے نہیں فرمایا تھا کہ اگر سپاہ نہ ہوتی تو ملک نہ ہوتا، کیا انہوں نے نہیں فرمایا کہ اگر سپاہ نہ ہوتی تو ملکی سلامتی کے ساتھ کیا تماشا ہوتا۔