سعودی اتحاد بدترین جرائم کا ارتکاب کر رہا ہے، سربراہ انصار للہ
3278
M.U.H
19/05/2019
انصار اللہ کے سربراہ نے کہا ہے کہ سعودی اتحاد کے مجرمانہ اقدامات سے یمنی عوام کے حوصلے ہرگز پست نہیں ہوں گے بلکہ جارح دشمن کے مقابلے میں استقامت کا جذبہ اور بھی زیادہ مستحکم ہوگا۔
عبدالملک بدرالدین الحوثی نے یمن کے خلاف سعودی جرائم کو دنیا کے بدترین جنگی جرائم سے تعبیر کیا اور یہ بات زور دے کر کہی کہ جمعرات کے روز صنعا میں عام شہریوں کے قتل عام نے سعودی اتحاد کی قاتلانہ ماہیت کو واضح کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جارح سعودی اتحاد نے پہلے ہی دن سے یمن کے مسلمان عوام کے خلاف اپنی دشمنی کو عیاں کردیا اور اب پوری طرح واضح ہوگیا ہے کہ بچے ، عورتیں اور عام شہری ہی سعودی اتحاد کا اصل نشانہ ہیں۔
سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے جمعرات کے روز یمن کے دارالحکومت صنعا کے مرکزی علاقے کو وحشیانہ بمباری کا نشانہ بنایا تھا۔اس حملے میں چار بچوں سمیت چھے افراد شہید ہوگئے جن کا تعلق ایک ہی خاندان سے تھا۔ اس حملے میں ستائیس بچوں، سترہ خواتیں اور ستائیس مردوں سمیت اکہتر افراد زخمی ہوئے تھے اور متعدد مکانات ملبے کا ڈھیر بن گئے۔
دوسری جانب انصار اللہ تحریک کے ترجمان نے بتایا ہے کہ اقوام متحدہ سعودی اتحاد کے حملوں میں زخمی ہونے والوں کو علاج کی غرض سے بیرون ملک بھیجنے جانے کی مخالفت کر رہی ہے۔انصاراللہ کے ترجمان محمد عبدالسلام نے بتایا کہ دنیا کے مختلف ملکوں نے یمن کے خلاف سعودی اتحاد کی جنـگ میں زخمی ہونے والوں کے علاج کی پیشکش کی ہے تاہم اقوام متحدہ نے اسے قبول نہیں کیا۔
اس سے پہلے انصار اللہ کی اعلی انقلابی کمیٹی کے سربراہ محمد علی الحوثی نے اقوام متحدہ کو یمن کے انسانی بحران کا اصل ذمہ دار قرار دیا تھا۔یمن کے وزیر صحت طہ احمد متوکل نے بتایا ہے کہ سعودی اتحاد کے حملوں کی وجہ سے ملک کے آدھے سے زیادہ اسپتالوں میں کام کاج ٹھپ ہوکے رہ گیا ہے۔
انہوں نے یمن میں دواؤں اور میڈیکل آلات کی قلت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ عالمی تنظیمیں دواوں اور میڈیکل آلات کی ترسیل میں لیت و لعل سے کام لے رہی ہیں۔یمن کے وزیر صحت نے صنعا پر جمعرات کو ہونے والے حملے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سعودی جارحیت میں زخمی ہونے والوں میں بعض کی حالت تشویشناک ہے۔