ایران کے خلاف صہیونی وزیراعظم کی دھمکیاں مضحکہ خیز ہیں: جنرل جعفری
3430
M.U.H
17/01/2019
ایرانی پاسداران اسلامی انقلاب فورس (IRGC) کے کمانڈر نے شام سے متعلق ایرانی کردار کے خلاف صہیونی وزیراعظم کی دھمکیوں کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ شام میں ایران کے عسکری مشاورتی عمل جاری اور سامان حرب موجود رہے گا۔
میجر جنرل ''محمد علی جعفری'' نے بدھ کے روز صہیونی وزیراعظم کی حالیہ ہرزہ سرائیوں کے جواب میں کہا کہ شام میں اسلامی مزاحمتی فرنٹ کو مزید مضبوط بنانے کے مقصد سے نہ صرف ہماری عسکری مشاورت جاری رہے گی بلکہ شام میں ایران کے سامان حرب موجود رہے گا۔
صہیونی وزیراعظم نے ایران کو دھمکی دی تھی کہ اگر ایران شام سے نہ نکلا تو اسرائیل شام میں ایرانی تنصیبات پر حملہ جاری رکھے گا، اس کے جواب میں جنرل جعفری نے کہا کہ صہیونی وزیراعظم کی دھمکیاں مضحکہ خیز ہیں۔
انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران شام میں اپنی پوزیشن کو ہر صورت حفاظت کرے گا اور شام کے مظلوم عوام کی حمایت کے لئے سے وہاں موجود سامان حرب اور مشاورتی عمل کا سلسلہ جاری رہے گا۔
میجر جنرل جعفری نے کہا کہ شام میں اسلامی مزاحمتی فرنٹ فورسز کی تربیت کے لئے موجود سامان حرب اور عسکری مراکز قائم و دائم رہیں گے۔
انہوں نے ترجمان ایرانی دفترخارجہ کے حالیہ بیان سے متعلق کہا کہ اگر ترجمان نے یہ کہا ہو کہ شام میں ایران کا کوئی فوجی اہلکار نہیں تو ان کا مطلب یہ ہے ایران کی شام میں کوئی فوجی یونٹ نہیں۔
جنرل جعفری نے بتایا کہ صہیونیوں سے زیادہ اور کوئی نہیں جانتا کہ ایران کی عسکری اور فوجی صلاحیت اتنی ہے کہ اگر اس کا ایک چھوٹا حصہ شام میں لگایا جائے تو دوسروں پر خوف کی دنیا تارے گی۔
انہوں نے نیتن یاہو کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ایران ایسی مضحکہ خیز دھمکیوں کی کبھی پرواہ نہیں کرتا مگر جان لیں ہم اگر آپ لوگوں کے بعض بزدلانہ اقدامات پر صبر و تحمل کا مظاہرہ کرتے ہیں تو اس میں کوئی حکمت چھپی ہوئی ہے۔
میجر جنرل جعفری نے مزید کہا کہ صہیونی حکمران اس دن سے ڈریں جب ایران کے میزائل یکے بعد دیگری ان کے سر پر تباہ ہوں گے تا کہ خطے میں مسلمانوں کے خون ناحق کا انتقام لیں۔