اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں دنیا کے 192 ممالک کے مابین ترک وطن کے ایک عالمگیر معاہدے پر اتفاق رائے ہو گیا ہے تاہم امریکا ان ممالک میں شامل نہیں۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں دنیا کے 192 ممالک کے مابین ترک وطن کے ایک عالمگیر معاہدے پر اتفاق رائے ہو گیا ہے جس کا مقصد عالمی سطح پر ترک وطن کے عمل کو محفوظ اور منظم بنانا ہے جبکہ امریکا ان ممالک میں شامل نہیں۔ مائیگریشن پیکج پر اتفاق رائے دراصل ڈیڑھ سال تک جاری رہنے والے کھٹن مذاکرات کے بعد ایک ایسی مشترکہ دستاویز کی منظوری کی صورت میں سامنے آیا کہ جس پر دنیا کے تقریباً سبھی ممالک کے نمائندوں نے خوشی کا اظہار کیا۔
معاہدے کی اسی سال دسمبر میں اقوام متحدہ کے رکن ممالک کے وزرا کے مراکش میں ہونے والے ایک اجلاس میں توثیق ہونی ہے، عالمی ادارے کے رکن ممالک اس معاہدے پر عمل درآمد کے قانوناً پابند نہیں ہوں گے لیکن اس معاہدے کی جنرل اسمبلی میں منظوری بذات خود ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔ لیکن انسانی حقوق کا نعرہ لگانے والے امریکہ نے ایک بار پھر اپنے آپ کو عالمی قوانین سے بالائے طاق رکھتے ہوئے اس معاہدے میں شامل ہونے سے گریز کیا۔