مرجع عالیقدر آیت اللہ سیستانی کی اہانت آل سعود کی فرقہ وارانہ سوچ کی عکاس ہے: شیعہ اور سنی علماء
2194
M.U.H
05/07/2020
سعودی اخبار الشرق الاوسط کی جانب سے مرجع عالیقدر آیت اللہ سیستانی کی اہانت پر عالمی سطح پر مذمت کا سلسلہ جاری ہے۔
مجمع جہانی اہلبیت کی اعلی کونسل کے صدر آیتالله محمد حسن اختری نے ایک بیان میں آل سعود کے ذرائع ابلاغ کی جانب سے عراق کے دینی مرجع آیت اللہ سیستانی کی شان میں گستاخی کی مذمت کرتے ہوئے اسے کینہ پروری قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے اقدامات عراق اور دنیا بھر میں کروڑوں شیعہ، سنی اور عیسائیوں کے اعتقادات کی توہین اور احساس و جذبات کو مجروح کرنے کے مترادف ہے۔
عراق کے علماء اہلسنت کے سربراہ خالد الملا نے عراق کے دینی مرجع آیت اللہ سیستانی کی سعودی عرب کے اخبار الشرق الاوسط کی طرف سے توہین کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دینی مرجع کی توہین ہمارے نزدیک ناقابل قبول ہے۔
عراق کے اہلسنت عالم دین نے اپنے ٹوئیٹر بیان میں کہا کہ ہم ایسے میں علماء کے خلاف منظم سازشوں کے ذریعہ توہین آمیز اقدام کا مشاہدہ کررہے ہیں کہ جب علماء پر اس قسم کے حملے سامراجی طاقتوں کی سوچی سمجھی سازشوں کا حصہ ہیں ۔
ادھر عراقی پارلیمنٹ کے بعض ارکان نے بغداد میں الشرق الاوسط کے دفتر کو بند کرنے کا مطالبہ کیا اور بغداد میں سعودی سفیر کو وزارت خارجہ میں طلب کرکے اعتراض کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
حزب اللہ لبنان نے سعودی عرب کے اخبار الشرق الاوسط میں شائع ہونے والے آیت اللہ سیستانی کے ایک اہانت آمیز کارٹون کی سخت مذمت کرتے ہوئے عراق میں اعلی دینی قیادت کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ حزب اللہ نے اپنے اس بیان میں عراق کی دینی قیادت کو ملک کی سلامتی، قومی اتحاد اور سیاسی استحکام کے تحفظ کا عامل بتایا اور زور دے کر کہا کہ آیت اللہ سیستانی کے فتووں نے عراق کو دہشت گرد گروہ داعش کے چنگل سے آزاد کرنے میں بنیادی کردار ادا کیا ہے۔
در ایں اثناء عراق اور دنیا کے دیگر ملکوں کے مختلف سیاسی، سماجی اور مذہبی رہنماؤں اور گروہوں نیز عوام اور استقامتی گروہوں کے شدید ردعمل اور اسی طرح سوشل میڈیا میں شدید مذمت کے بعد سعودی اخبار الشرق الاوسط اپنی ویب سائٹ سے عراق کے بزرگ مرجع تقلید آیت اللہ سیستانی کا اہانت آمیز کارٹون ہٹانے پر مجبور ہو گیا ہے۔