یمن میں متحدہ عرب امارات کے اقدامات جنگی جرائم ہیں: ایمنسٹی انٹرنیشنل
1444
M.U.H
14/07/2018
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے که یمن کی خفیہ جیلوں میں بند قیدیوں سے متحدہ عرب امارات کے فوجیوں کے سلوک جنگی جرائم ہیں۔
الجزیرہ ٹیلی ویژن چینل نے خبردی ہے کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں یمن میں متحدہ عرب امارات کی خفیہ جیلوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا ذکرکرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدامات جنگی جرائم ہیں اور اس سلسلے میں فوری تحقیقات کا آغاز کیا جانا چاہئے ۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ یمن میں متحدہ عرب کے فوجی اپنی بنائی ہوئی خفیہ جیلوں میں قیدیوں کو شدید ترین ایذائیں دے رہے ہیں۔ اس سے پہلے بھی ایسو سی ایٹڈ پریس نے انکشاف کیا تھا کہ جنوبی یمن میں اٹھارہ خفیہ جیلیں ہیں جنھیں متحدہ عرب امارات اور اس کے اتحادی ملکوں کے فوجی چلارہے ہیں اور ان جیلوں میں دوہزار سے زائد یمنی شہری قید ہیں ۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ابھی حال میں یمنی عوام کے ساتھ سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے سلوک اور وحشیانہ اقدامات کو جنگی جرم قراردے چکی ہے۔ مذکورہ تنظیم نے اپنے بیان میں اعلان کیا ہے کہ سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں نے یمن کے مغربی شہر الحدیدہ کی جس طرح سے ناکہ بندی کی ہے وہ جنگی جرم ہے ۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے کہا ہے کہ ان لوگوں کے خلاف تادیبی کارروائی کرے جو الحدیدہ میں انسان دوستانہ امداد پہنچنے کی راہ میں رکاوٹ کھڑی کررہے ہیں ۔ایمنسٹی انٹرنیشنل نے زور دے کر کہا ہے کہ سعودی عرب کو یمنی عوام تک بنیادی ضرورت کی اشیا نہ پہنچنے دینے کے اپنے اقدامات سے باز آجانا چاہئے ۔
سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں نے گذشتہ تیرہ جون سے یمن کی مغربی بندرگاہ الحدیدہ پر قبضہ کرنے کے لئے وسیع حملے شروع کئے ہیں ۔ یہ بندرگاہ یمن کے محصور عوام تک انسان دوستانہ امداد پہنچنے کا واحد راستہ ہے ۔سعودی عرب نے امریکا اور اپنے دیگر اتحادیوں کے ساتھ مل کر مارچ دوہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ حملے شروع کررکھے ہیں لیکن عام شہریوں کے قتل عام کے سوا سعودی عرب کو اپنا کوئی بھی مقصد حاصل نہیں ہوسکا ۔