تہران - اسلامی جمہوریہ ایران نے کہا ہے کہ میزائل پروگرام ملک کا اندرونی معاملہ ہے جس کا مقصد صرف دفاعی ہے اور اس کا سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 سے کوئی تعلق نہیں۔ یہ بات ترجمان دفترخارجہ 'بہرام قاسمی' نے پیر کے روز تہران میں ملکی اور غیرملکی میڈیا کی موجودگی میں اپنی ہفتہ وار پریس بریفنگ کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ایران کے میزائل پروگرام اور اقوام متحدہ کی سلامتی کی قرارداد نمبر 2231 میں کوئی تضاد نہیں ہے۔ انہوں نے ایران کے سیارہ بردار سیمرغ شٹل کے تجربے کے حوالے سے اقوام متحدہ میں امریکی سفیر کے بیانات کے ردعمل میں کہا کہ میزائل اور اس سے متعلق جو دعوی کیا جارہا ہے وہ باہمی اعتماد والی بات سے بہت مختلف ہے۔
قاسمی نے کہا کہ ایران اور امریکہ کے درمیان موجودہ بداعتمادی کی فضا کوئی نئی بات نہیں اور یہ سلسلہ جاری ہے بلکہ امریکہ کے حالیہ اقدامات سے بداعتمادی کی دیوار مزید بلند ہوگئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایرانی میزائل پروگرام اس کا اندرونی معاملہ ہے مگر اور اس حوالے سے ہمارے دشمن معمول کے مطابق ایران کی دفاعی صلاحیت کے بارے میں بے بنیاد دعوتے کرتے رہتے ہیں جس کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔
بہرام قاسمی نے ایران کے 12ویں صدر ڈاکٹر حسن روحانی کی تقریب حلف برداری کے حوالے سے کہا کہ اس تقریب میں 105 ممالک کے وفود اور 9 بین الاقوامی اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس تقریب کے موقع پر غیرملکی رہنماؤں اور مختلف ممالک کے اعلی حکام کی ایرانی رہنماوں اور حکام کے ساتھ 135 سے 140 ملاقاتیں ہوئیں جس میں فریقین نے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے پر زور دیا اور خطے کی تازہ ترین صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔