امریکہ سے مذاکرات ایران کی مشکلات کا حل نہیں: آیت اللہ خامنہ ای
3662
M.U.H
22/07/2018
ایرانی سپریم لیڈر نے فرمایا ہے کہ امریکہ سے مذاکرات کرنے کو ایران کی مشکلات کا حل سمجھنا بڑی غلطی ہے کیونکہ امریکہ در اصل ایران میں قائم اسلامی نظام کی مخالفت کرتا ہے۔
یہ بات قائد اسلامی انقلاب حضرت آیت اللہ العظمی 'سید علی خامنہ ای' نے ہفتہ کے روز تہران میں دفترخارجہ کے اعلی حکام اور بیرون ملک تعینات ایرانی سفیروں کے ساتھ ایک ملاقات میں خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے مزید فرمایا کہ امریکہ کے ساتھ مذاکرات کرنے کو ایران کے مسائل کا حل قرار دینا واضح اور بڑی غلطی ہے۔
سپریم لیڈر نے فرمایا کہ دنیا کے مختلف ممالک بشمول افریقی، لاطینی اور ایشیائی ریاستیوں کے امریکہ کے ساتھ تعلقات تو ہیں مگر انھیں امریکہ کے ساتھ مشکلات کا بھی سامنا ہے۔
انہوں نے ایران کے خلاف امریکہ کی طویل المیعاد دشمنی پر روشنی ڈالی اور مزید فرمایا کہ امریکی حکام چاہتے ہیں کہ اسلامی انقلاب سے پہلے والی صورتحال ہو اور انھیں ایران میں انقلاب سے پہلے والی پوزیشن مل جائے۔
قائد انقلاب نے فرمایا کہ ملک کے حکام نے بارہا خود یہ بات کہہ چکے ہیں کہ امریکہ ناقابل بھروسہ ہے اور میں بھی یہ بات برسوں سے کہہ رہا ہوں کہ امریکہ کی باتوں اور اس کے ساتھ طے پانے والے معاہدوں پر بھروسہ نہیں کیا جاسکتا لہذا امریکیوں کے ساتھ مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔
آیت اللہ خامنہ ای نے مزید فرمایا کہ وطن عزیز ایران کی خارجہ پالیسی کا اصل مقصد قومی مفادات کی حقیقی تحفظ اور اس کے مکمل حصول ہونا چاہئے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ انقلابی جذبے اور موثر سفارتکاری کے ذریعے خارجہ تعلقات کو مزید بڑھایا جاسکتا ہے اور ملکی اداروں کو سیاسی اور سفارتی کاوشوں کے لئے ساتھ کھڑا کرسکتے ہیں۔
قائد انقلاب نے ایرانی صدر حسن روحانی کے حالیہ بیان کو جس میں انہوں نے اپنے دورہ یورپ میں کہا تھا کہ اگر ایرانی تیل کی برآمدات کو روکا جائے تو خطے میں موجود کسی بھی ملک کا تیل باہر نہیں بھیجا جائے گا، اہم بیان قرار دیتے ہوئے مزید فرمایا کہ صدر کے اس بیان سے ایران کی مضبوط خارجہ پالیسی اور ملکی نظام کی حکمت عملی ظاہر ہوتی ہے۔
انہوں نے دفترخارجہ کے حکام پر زور دیا کہ صدر مملکت کے بیانات اور مؤقف کے مطابق اقدامات اٹھائیں۔
حضرت آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے مغربی اور یورپی ممالک کے ماضی میں مظالم کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ آج امریکہ میں آمر جماعتیں اور یورپی ممالک یمنی عوام کے قتل عام کے لئے سعودیوں کا ساتھ دے رہے ہیں۔
انہوں نے مزید فرمایا کہ مغربی ممالک انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والوں کی پہلی صف میں ہیں اور وہ نہایت بے شرمی کے ساتھ ایران پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہیں اور یہ ایسے الزامات ہیں کہ بعض اوقات انسان کو حیرت زدہ کرتے ہیں۔