اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں خطیب جمعہ نے امریکی صدر ٹرمپ اور اسرائیلی وزير اعظم نیتن یاہو کی نیابت میں بلند ہونے والی آواز کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرمپ اور نیتن یاہو کی نیابت میں اٹھنے والی آواز ایرانی عوام کی آواز نہیں ہے، ایرانی عوام ٹرمپ اور نیتن یاہو کی حمایت یافتہ آواز کو قدرت اور طاقت کے ساتھ دبا دیں گے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں نماز جمعہ آیت اللہ سید احمد خاتمی کی امامت میںم نعقد ہوئی جس میں لاکھوں مؤمنین نے شرکت کی۔ خطیب جمعہ نے امریکی صدر ٹرمپ اور اسرائیلی وزير اعظم نیتن یاہو کی نیابت میں بلند ہونے والی آواز کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرمپ اور نیتن یاہو کی نیابت میں اٹھنے والی آواز ایرانی عوام کی آواز نہیں ہے، ایرانی عوام ٹرمپ اور نیتن یاہو کی حمایت یافتہ آواز کو قدرت اور طاقت کے ساتھ دبا دیں گے۔
خطیب جمعہ نے کہا کہ امریکہ خطے میں اپنی تاریخی شکست کا انتقام ایرانی عوام سے لینا چاہتا ہےکیونکہ ایرانی عوام اور حکومت نے عراق ، شام ۔ فلسطین اور خطے کی دیگر جگہوں پر امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے شوم منصوبوں اور سازشوں کو ناکام بنادیا ۔ امریکہ کے پروردہ داعش دہشت گردوں کو عراق اور شام میں تاریخی شکست ہوگئی۔
امریکہ سعودی عرب کےمال و دولت ، ریال ، درہم اور دینار کو اسلامی ممالک میں عدم استحکام پیدا کرنے کے لئے استعمال کررہا ہے۔ ایران اور اس کے اتحادیوں نے خطے میں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو تاریخی شکست سے دوچار کردیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ امریکہ جس منصوبے کو ایران کے اند ر کچھ عرصہ کے بعد عملی جامہ پہنانا چاہتا تھا اسے ایرانی عوام نے وقت سے پہلے ہی ناکام بنادیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ مہنگائی ہمارا داخلی مسئلہ ہے اور مہنگائی ہر ملک میں ہے لیکن ہم مہنگائی کو بہانہ بنا کر کسی کو اسلامی نظام کے خلاف آواز بلند کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
خطیب جمعہ نے کہا کہ ایرانی عوام 22 بہمن انقلاب اسلامی کی کامیابی کی سالگرہ پر امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو منہ تو ڑ جواب دیں گے اور ایران میں ان کی نیابت میں اٹھنے والی آواز کو قدرت اور طاقت کے ساتھ دبا دیں گے۔