عالمی عدالت میں امریکہ کے خلاف ایرانی درخواست کی سماعت
3364
M.U.H
28/08/2018
دی ہیگ میں قائم عالمی عدالت انصاف نے میں اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے امریکہ کے خلاف دائر کردہ درخواست پر پہلی سماعت کا آغاز کردیا۔
تفصیلات کے مطابق، امریکہ نے جوہری معاہدے سے علیحدہ ہونے کے بعد غیرقانونی اقدام کے تحت ایران پر پھر سے پرانی پابندیوں کو دہرایا جس کے ردعمل میں حکومت ایران نے عالمی عدالت سے رجوع کیا۔
دی ہیگ میں قائم عالمی عدالت نے پیر کی روز ایرانی درخواست سے متعلق پہلی سماعت کا آغاز کردیا۔
ایران کی صدارتی ویب سائیٹ کے مطابق، عالمی عدالت انصاف نے آج سے سماعت شروع کی جو 30 اگست تک جاری رہے گی۔
ایران اور امریکہ کے قانونی نمائندے آج اور کل اپنے اپنے دلائل پیش کریں گے۔
بین الاقوامی عدالت انصاف امریکہ کے خلاف اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے درج ہونے والی درخواست پر ایک ماہ کے اندر فیصلہ سنائے گی۔
چار روزہ سماعت کے بعد عالمی عدالت انصاف ایک ماہ کے اندر اس درخواست پر فیصلہ سنائے گی۔
یاد رہے کہ ایرانی وزیر خارجہ نے 16 جولائی کو کہا تھا کہ امریکہ نے 1955 کے مشترکہ معاہدے کی خلاف ورزی کرنے کے بعد ایران نے فیصلہ کیا کہ امریکہ کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں درخواست دائر کرے گا۔
ایران اور امریکہ کے درمیان 1955 میں طے پانے والے معاہدے کے تحت دونوں ممالک معاشی اور قونصلر امور پر اقدامات کی عدم خلاف ورزی پر پابند رہیں گے جبکہ امریکہ نے جوہری معاہدے سے غیرقانونی علیحدگی کے بعد ایران کے خلاف نئی پابندیاں عائد کردیں۔
امریکہ نے ابھی تک عالمی عدالت میں اپنے خلاف ایرانی درخواست پر جواب تو نہیں دیا مگر توقع کی جارہی ہے کہ امریکہ عالمی عدالت کے دائرہ اختیار کو چیلنج کرے گا اور وہ اس بات پر زور دے گا کہ ایران اور امریکہ کے درمیان 1955 کے معاہدے میں اب کوئی حیثیت نہیں رہی اور ایران مخالف امریکہ پابندیاں اس معاہدے کے ہرگز خلاف ورزی نہیں ہیں۔