تہران - اسلامی جمہوریہ ایران اور فرانس کے صدور نے ایک ٹیلی فونک رابطے میں دہشتگردی واقعات کی مذمت کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان دہشتگردی کی لعنت کے خاتمے کے لئے مشترکہ تعاون کے فروغ پر زور دیا۔
ایرانی صدر مملکت 'حسن روحانی نے آج صبح بروز جمعرات اپنے فرانسیسی ہم منصب 'ایمانوئل میکرون کے ساتھ ایک ٹیلی فونک رابطے میں ان کے تعزیتی پیغام اور لواحقین کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کا شکریہ ادا کیا گیا۔اس موقع پر انہوں نے کہا کہ تہران کے دہشتگردی واقعات، ایران کے مستحکم ارادے کو اس لعنت کے خاتمہ کیلئے مزید مضبوط کریں گے۔
حسن روحانی نے دہشتگردی سے مقابلہ کرنے کے لئے بین الاقوامی باہمی تعاون پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کوئی شک نہیں ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی قوم دنیا کے خود مختار ممالک کے ساتھ دہشتگردی لعنت کے خاتمہ کے لئے اپنے مقابلوں کو جاری رہیں گے اور تہران پیرس کے ساتھ اس مسئلے کے حوالے سے باہمی تعاون کو فروغ دینے کے لئے تیار ہے۔
ایرانی صدر نے کہا کہ دشمنوں نے 12ویں کامیاب صدارتی انتخابات کے بعد ایران پر حملہ کیا اور ہمیں دہشتگردی کے حامیوں کی سازشوں جاری رکھنے کی اجازت نہیں دینی چاہیئے۔
انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ ثقافتی تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت فرانسیسی اور دوسرے یورپی حکومتوں کے ساتھ دہشتگردی سے نمٹنے کے لئے بھرپور تیار ہے۔صدر مملکت نے کہا کہ ایران فرانس کے ساتھ کثیرالجہتی تعلقات کی توسیع دینے کا خیرمقدم کررہا ہے اور باہمی تعاون کی ترقی دونوں ممالک کے فائدہ مند ہوگا۔
انہوں نے خطے کی حالیہ صورتحال کو اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی مذاکرات اس مسائل کے حل کا واحد طریقہ ہے۔تفصیلات کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے تہران کے دہشتگردی واقعات کی شدید مذمت کرتے ہوئے جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کے ساتھ اپنی ہمدردی کا اظہار کیا۔ياد رہے کہ چار مسلح افراد نے گزشتہ روز تہران ميں ايرانی پارليمنٹ کے داخلی دروازے پر تعينات سيکورٹی اہلکاروں پر فائرنگ کی جس کے ابتدائی نتيجے ميں تين افراد زخمی ہوگئے۔پارليمنٹ پر فائرنگ کے چند لمحے بعد ہی فائرنگ کا دوسرا واقعہ پيش آيا جس ميں تين مسلح افراد نے تہران کے جنوبی علاقے ميں واقع بانی عظيم اسلامی انقلاب امام خمينی رح) کے روضے کے باہر فائرنگ کردی۔فرانس کے خبررساں ادارے اے ايف پی) کے مطابق، بدنام زمانہ داعش کی دہشتگرد تنظيم نے تہران ميں ہونے والے واقعات کی ذمہ داری قبول کرلی۔ایران کے شعبہ ایمرجنسی کے سربراہ نے جمعرات کے روز کہا کہ ان واقعات میں 13 افراد شہيد اور 52 زخمی ہوگئے ہیں۔