دھوکے باز امریکا سے مذاکرات نہیں ہوں گے : آیت اللہ خامنہ ای
3492
M.U.H
14/08/2018
ایرانی سپریم لیڈر نے فرمایا ہے کہ امریکی حکام نہایت بے شرمی سے پابندیوں کے علاوہ جنگ اور مذاکرات کی باتیں کرتے ہیں مگر ہم واضح طور پر یہ اعلان کرتے ہیں کہ نہ تو جنگ کا کوئی امکان ہے اور نہ ہی ہم امریکہ سے مذاکرات کریں گے۔
یہ بات قائد اسلامی انقلاب حضرت آیت اللہ العظمی 'سید علی خامنہ ای' نے پیر کے روز تہران میں ایران کے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے شہریوں کے ساتھ اجتماعی ملاقات میں خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے فرمایا کہ نہ جنگ کا کوئی امکان ہے اور نہ ہی امریکہ سے مذاکرات ہوں گے، لہذا ایرانی عوام اس مختصر بات کو یاد رکھیں۔
انہوں نے مزید فرمایا کہ امریکی قیادت کے بیانات میں تضادات پائے جاتے ہیں کوئی کہتا ہے غیرمشروط مذاکرات تو کوئی کہتا ہے مشروط مذاکرات چاہتے ہیں۔
آیت اللہ خامنہ ای نے مزید فرمایا کہ امریکی حکام مذاکرات کے دوران وعدے تو کرتے ہیں مگر اس پر قائم نہیں رہتے، جوہری معاہدہ اس کی واضح مثال ہے۔
انہوں نے فرمایا کہ امریکہ کی جانب مذاکرات کی پیشکش کی یہ پہلی بار نہیں بلکہ اس نے اسلامی انقلاب کی فتح کے بعد بارہا مذاکرات کی پیشکش کی ہے۔
قائد اسلامی انقلاب نے اس بات پر زور دیا کہ ایران جب امریکی دباؤ کا کھول کر مقابلہ کرنے کی صلاحیت حاصل کرے اور امریکی شوشا اس پر اثر انداز نہ ہو تب اس کے ساتھ مذاکرات کرسکتا ہے، مگر آج یہ صورتحال نہیں، لہذا جسا کہ بانی انقلاب نے امریکہ سے مذاکرات کرنے کو پر منع کیا آج میں بھی منع کرتا ہوں۔
اس موقع پر انہوں نے فرمایا کہ ملکی کرنسی کی قدر میں کمی کی وجہ غیرملکی مسائل نہیں بلکہ اندرونی مسائل ہیں۔
انہوں نے مزید فرمایا کہ اقتصادی ماہرین میں یہ اتفاق رائے ہے کہ ملکی کرنسی کی قدر میں کمی غیرملکی مسائل نہیں بلکہ اس کی وجہ اندرونی معاملات ہیں۔
قائد انقلاب نے فرمایا کہ پابندیوں سے بھی مسائل پیدا ہوئے ہیں تاہم ملک میں کارکردگی کی نوعیت قومی کرنسی کی قدر میں کمی کی سب سے اصل وجہ ہے۔
انہوں نے مزید فرمایا کہ اگر اندرونی مسائل سے نمٹنے کے لئے کارکردگی اچھی اور سنجیدگی کی بنیاد پر ہو تو پابندیاں بے اثر رہیں گی، مثال کے طور پر فارن کرنسی اور چاندی کے سکوں سے متعلق بعض غیرسنجیدہ اقدامات کئے گئے جس کی وجہ سے قومی کرنسی پر غلط فائدہ اٹھانے والوں کے ہاتھ لگ گئے۔
آیت اللہ خامنہ ای نے ملک میں مالی بدعنوانی میں ملوث افراد کے خلاف بلاامتیاز کاروائی کرنے پر زور دیتے ہوئے فرمایا کہ نگران ادارے کڑی نظر سے تمام معاملات کو دیکھیں، اس حوالے سے پارلیمنٹ، عدلیہ اور عوام کو اپنا فرض نبھانا ہوگا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کرپشن کا مکمل سد باب ہونا چاہئے، فارن کرنسی کے حالیہ معاملات میں اگر بدعنوانی کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جاتا تو آج بدعنوانی کا راستہ مکمل طور پر بند رہتا۔