اسلامی جمہوریہ ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سکریٹری علی شمخانی اور روس کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سکریٹرینیکلای پیٹروشف نے ٹیلیفون پر گفتگو کے دوران شام میں امریکہ کی غیر قانونی مداخلت کو روکنے کے لئے ایران اور روس کے درمیان تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔
علی شمخانی نے دہشت گردی کے خلاف دونوں ممالک کے درمیان مستمر گفتگو کو اہم قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ ماضی کے تجربات کی روشنی میں شام میں جنگ بندی کی حفاظت اور اسے پائدار بنانے کے سلسلے میں کافی توجہ مبذول کرنے کی ضرورت ہے تاکہ دہشت گرد جنگ بندی سے ناجائز فائدہ نہ اٹھا سکیں۔
شمخانی نے شام میں امریکہ کی شوم پالیسیوں اور نئے بہانوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نئے بہانے بنا کر شام میں دہشت گردوں کو زندہ رکھنا چاہتا ہے روس و ایران کو چاہیے کہ وہ باہمی تعاون کے ذریعہ شام میں امریکہ کی غیر قانونی مداخلت کو روکنے کے سلسلے میں باہمی تعاون میں مزید اضافہ کریں۔
اس گفتگو میں روس کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سکریٹری نے بھی امریکہ کے مقابلے میں ایران اور روس کے باہمی تعاون کو اہم قراردیتے ہوئے کہا کہ قزاقستان کے شہر آستانہ میں شام کے بارے میں ہونے والے پانچویں اجلاس میں شام میں جنگی بندی کو پائدار بنانے کے سلسلے میں گفتگو اور تبادلہ خیال کیا جائے گا اوردہشت گردی کے خلاف ایران و روس کے درمیان تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر توجہ مبذول کی جائے گی۔