بنگلا دیش سے روہنگیا مسلمانوں کی میانمار واپسی اگلے ماہ
1318
M.U.H
31/10/2018
بنگلا دیش نے اعلان کیا ہے کہ روہنگیا مسلمانوں کی میانمار واپسی اگلے ماہ سے شروع ہوجائے گی۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق بنگلا دیشی وزارت خارجہ کے سیکریٹری شاہد الحق اور میانمار کے خارجہ امور کے انچارج مائنٹ تھو کے درمیان اہم ملاقات ہوئی۔ ملاقات کے دوران روہنگیا مہاجرین کی واپسی کے انتظامات پرغور کیا گیا۔ مہاجرین کی واپسی کے لیے روڈ میپ تیار کرلیا گیا ہے۔
بنگلا دیش حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ میانمار حکومت کی جانب سے مہاجرین کے تحفظ اور مکمل انتظامات کی یقین دہانی کے بعد مہاجرین کیمپ میں موجود 7 لاکھ سے زائد روہنگیا مسلمانوں کی واپسی کا آغاز اگلے ماہ کے وسط سے ہوجائے گا۔
میانمار کی رہنما آنگ سانگ سوچی کو مہاجرین کی آباد کاری اور میانمار میں مظالم کی شفاف تحقیقات کے لیے شدید دباؤ کا سامنا ہے، دورہ جاپان میں صدر شنزو آبے نے مہاجرین کی آباد کاری کے لیے تعاون کی پیشکش کرتے ہوئے شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔ دوسری جانب کینیڈا نے بھی اس معاملے پر آنگ سانگ سوچی کی اعزازی شہریت منسوخ کردی تھی۔
واضح رہے کہ ایک سال قبل میانمارکی فوج اور شدت پسند بدھ مت کے پیروکاروں نے روہنگیا مسلمانوں کا قتل عام کیا ان کی املاک نذرِآتش کیں اور خواتین کی عصمت دری کی جس کے بعد 7 لاکھ سے زائد روہنگیا مسلمانوں نے بنگلا دیشی سرحد پر بنائے گئے کیمپوں میں پناہ لی تھی۔