رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ہفتہ رضا کار فورس کی مناسبت سے رضاکار فورس اور اس کے بعض اعلی کمانڈروں سے ملاقات میں فرمایا: خطے میں امریکہ کو شکست دینا انقلاب اسلامی کا معجزہ ہے۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: کہ انقلاب اسلامی کی کامیابی کے 38 سال بعد ایسے جوانوں کی مختلف میدانوں میں موجودگی انقلاب کے معجزات میں شامل ہے جنھوں نے نہ حضرت امام خمینی (رہ) کو دیکھا ، نہ دفاع مقدس کا دور دیکھا اور نہ ہی انقلاب کا زمانہ دیکھا ۔ اس کے باوجود ان کی مختلف میدانوں میں موجودگی انقلاب اسلامی کی معجزات میں شامل ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: انقلاب اسلامی کے انہی جوانوں نے آج خطے میں امریکہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا ہے۔ امریکہ نے انقلاب اسلامی کی فکر کو خطے سے دور کرنے کے لئے بڑی بڑی سازشیں کیں لیکن امریکہ کی تمام سازشیں ناکام ہوگئی ہیں اور آج انقلاب اسلامی کی فکر نہ صرف خطے میں بلکہ انقلابی فکر عالمی سطح پر چھا گئی ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: امریکہ نے وہابی دہشت گرد تنظیم داعش کو انقلاب اسلامی اورخطے میں اسلامی مزاحمتی تنظیموں کا مقابلہ کرنے کے لئے عراق اور شام میں تشکیل دیا لیکن آپ جیسے غیور جوانوں نےاس امریکی کینسر کو جڑ سے اکھاڑ کر پھینک دیا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: بعض لوگ غفلت کی بنا پر کہتے ہیں کہ امریکہ کا مقابلہ نہیں کیا جاسکتا لیکن ایرانی جوانوں نے ثابت کردیا ہے کہ امریکہ کی تسلط پسندانہ پالیسیوں کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے اور امریکہ کے کبر و غرور کو چکنا چور کیا جاسکتا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: امریکہ اور اسرائيل بعض عرب ممالک کے سہارے خطے میں اپنی ریشہ دوانیاں جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ فلسطینیوں پر ہونے والے مظالم میں امریکہ کے اتحادی عرب ممالک برابر کے شریک ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: اسلامی جمہوریہ ایران نے خطے میں امریکہ کی تمام پالیسیوں کو ناکام بنادیا ہے اور آئندہ بھی خطے میں امریکہ کی شوم پالیسیوں کا مقابلہ جاری رہے گا۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: امریکہ کا مقابلہ کرنے پر مبنی انقلاب اسلامی کا پیغام آج پوری دنیا میں پھیل چکا ہے اور دنیا کے گوشے گوشے میں آج امریکی صدر اور امریکی حکام کے پتلے جلائے جاتے ہیں اور امریکی پرچم کو نذر آتش کیا جاتا ہے کیونکہ امریکی پرچم دنیا میں ظلم ، تشدد ، دہشت گردی اور تسلط پسندی کا مظہر ہے۔