حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے سعودی عرب کی گھناؤنی سازش کا پردہ فاش کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب نے شام کو ایران اور اسلامی مزاحمت کا ساتھ چھوڑنے کی تجویزپیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر شام ایران اور اسلامی مزاحمت کا ساتھ چھوڑ دے تو سعودی عرب دہشت گردوں کی حمایت ترک کرکے شام کی تعمیر نو میں شرکت کرےگا۔
سید حسن نصر اللہ نے لبنان کے انتخابات میں امریکہ اور سعودی عرب کی مداخلت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کو اس بات پر یقین ہے کہ خطے میں اس کی گھناؤنی سازشوں اور منصوبوں کو ناکام بنانے میں حزب اللہ کا اہم کردار ہے۔
شام اور عراق میں امریکی اور سعودی عرب کے پروردہ دہشت گرد وں کی شکست سے امریکہ کو سخت غم و غصہ ہے اور وہ اسلامی مزاحمت سے انتقام لینے کی ہر ممکن کوشش کررہا ہے۔ سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ حال ہی میں سعودی عرب اور شام کے اعلی حکام کے درمیان ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں سعودی عرب نے شام کو یہ تجویز پیش کی کہ اگر شام ، ایران اور اسلامی مزاحمت کا ساتھ چھوڑ دے تو سعودی عرب شام میں سرگرم وہابی دہشت گردوں کی حمایت ترک کرنے کے ساتھ شام کو اربوں ڈالر امداد بھی فراہم کرےگا۔
حزب اللہ کے سربراہ نے لبنان کے خلاف سعودی عرب کی سازش کا پردہ فاش کرتے ہوئے کہا کہ سعد حریری کے سعودیہ میں جبری استعفی اور لبنان میں داخلی جنگ چھیڑنے کا سعودی منصوبہ بھی ناکام ہوگیا ۔ انھوں نے کہا کہ خطے میں سعودی عرب امریکی ایجنڈے پر گامزن ہے اور سعودی عرب کی شکست درحقیقت امریکہ کی شکست ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے یمن پر سعودیہ کی مسلط کردہ جنگ کے بارے میں کہا کہ یمنی عوام کی سعودی عرب پر فتح یقینی ہے کیونکہ یمنی عوام کے ساتھ اللہ تعالی کی طاقت اور قدرت ہے جبکہ سعودی عرب کو بڑے شیطان امریکہ کی حمایت حاصل ہے بڑے اور چھوٹے شیاطین کی شکست یقینی ہے۔