لکھنؤ ۸ ستمبر : برما میانمار میں مسلمانوں کی نسل کشی اوربرما حکومت کی بربریت و دہشت گردی کے خلاف آج نماز جمعہ کے بعد آصفی مسجد میں مجلس علماء ہند کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔مظاہرین نےبرما حکومت اور فوج کے ظلم و بربریت کے خلاف نعرے لگائے اور سعودی عرب کےتمام اتحادی ممالک کے خلاف بھی نعرہ بازی کی جو برما میں مسلمانوں کی نسل کشی اور ان پر ڈھائے جارہے مظالم پر خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔مظاہرین نے سعودی حکومت ،سعودی اتحاد ،اسرائیلی و امریکی دہشت گردی اور برما حکومت کے ظلم و تشدد کے خلاف احتجاجی نعرے بلند کئے ۔
امام جمعہ مولانا سید کلب جواد نقوی نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے اپنے احتجاجی پیغام میں برما حکومت کے ظلم و تشدد کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہاکہ آخر برما میں مسلمانوں کی نسل کشی اور فوجی دہشت گردی پر اقوام متحدہ اور دیگر حقوق انسانی کے علم بردار ادارے سخت اقدام کیوں نہیں کرتے۔مولانا نے کہاکہ ۳۴ مسلم ملکوں کا اتحاد بھی اس نسل کشی پر خاموش تماشائی ہے ۔اگر یہ اتحاد مسلمانوں پر ہورہے ظلم و تشدد کے خلاف آواز احتجاج بلند نہیں کرسکتا تو اس اتحاد کا فائدہ کیاہے۔مولانانے حکومت ہند سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ برما میں روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی اور فوج کی بربریت کے خلاف اپنے اختیارات کا پورا استعمال کرے اور انکے تحفظ کے لئے ہر ممکن اقدام کیا جائے ۔مولانا نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیاکہ روہنگیا مسلمانوں کی نقل مکانی کو روکا جائے اورانکی جان مال و عزت کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے اور برما حکومت اور فوج پرعالمی عدالت میں مقدمہ چلایا جائے ۔
مظاہرین کو خطاب کرتے ہوئے مولانا رضا حسین نے کہاکہ برما میں مسلمانوں کا بے دریغ قتل عام کیا جارہاہے مگر دنیا خاموش ہے ۔کیا مسلمان کی جان جان نہیں ہوتی ہے ۔آخر جب مسلمانوں پر ظلم ہوتاہے اس وقت تمام عالمی ادارے خاموش تماشائی کیوں بن جاتے ہیں۔مولانانے کہاکہ ہم صرف مسلمانوں پر ہورہے ظلم کے خلاف احتجاج نہیں کرتے بلکہ دنیا میں جہاں بھی ظلم ہورہاہے خواہ وہ کسی بھی مذہب اور قوم و قبیلہ کے انسان پر ہواسکی مذمت کرتے ہیں مگر عالمی ادارے اور دنیا مسلمانوں پر جاری ظلم و دہشت گردی کے خلاف آواز احتجاج کیوں بلند نہیں کرتی ہے ۔
مولانا اصطفیٰ رضا نے بھی بر ما میں مسلمانوں کی نسل کشی کی مذمت کی اور کہاکہ لاکھوں روہنگیا مسلمان اب تک نقل مکانی کر چکے ہیں یہ انتہائی افسوسناک خبر ہے اگر عالمی برادری اب بھی نہیں جاگی تو دہشت گردی کی آگ پوری دنیا میں پھیل جائے گی ۔
مولانافیروز حسین نے بھی برما میانما ر میں حکومت کی منظم دہشت گردی کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور کہاکہ سعودی حکومت اور دوسرے اسلامی ممالک آخر کیوں چپ ہیں؟آخر انکا اتحاد کس بنیاد پر قائم ہوا تھا ؟۔اگر وہ مسلمانوں پر ہورہے ظلم و تشدد کی مذمت نہیں کرسکتے تو انہیں اسلامی ملک کہنا بھی درست نہیں ہے ۔
برما حکومت کی دہشت گردی کے خلاف منعقد ہوئے اس احتجاجی مظاہرہ میں مولانا فیروز حسین ،مولاناشباہت حسین ،مولانا منظر عباس شفیعی،مولانا اصطفیٰ رضا مولانا محمد اسحاق اور دیگر علماء کے ساتھ آصفی مسجد کے نمازیوں نے شرکت کی ۔